پورے ملک میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے مکمل طور پر لاک ڈاؤن چل رہا،ہے تاکہ یہ مرض وبائی شکل اختیار نہ کرے اس سلسلے میں لوگوں سے 14 اپریل تک اپنے گھروں سے بغیر ضرورت کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
اس لاک ڈاؤن کے مد نظر ہی پورے ملک میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جاری احتجاج و دھرنے کو ختم کردیا گیا۔دہلی کے شاہین باغ میں جاری 101 دنوں کے دھرنے کو بھی پولس نے ختم کروادیا۔
دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر ہی کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج شروع ہوا تھا جس کو آج 80 روز ہوگئے۔لاک ڈاؤن کے بعد کولکاتا کا پارک سرکس میدان ہی واحد جگہ ہے ہے جہاں ابھی بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنا جاری ہے گرچہ اس کے حجم میں کمی آ گئی ہے اور اس کو چار افراد تک محدود کردیا گیا ہے۔
دھرنے پر موجود محمد عمران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کو ہم نے ابھی تک جاری رکھا یے گرچہ یہاں پر جو بھیڑ لگتی تھی اس کو کم کردی گئی ہے کیونکہ کورونا وائرس وبائی شکل اختیار نہ کرے اس کے لئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے.
اس پر عمل کرتے ہوئے ہی ہم نے یہاں جاری دھرنے کو محدود کر دیا ہے۔یہاں دھرنے پر بیٹھنے والے تمام ضابطے پر عمل کر رہے ہیں ۔ہم بار بار ہاتھ دھونے کے ساتھ ساتھ اپنے ہاتھوں کو سینیٹائز کر رہے ہیں اور ایک دوری پر بیٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس،کے باوجود ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔