اردو اور فارسی زبان میں شاعری کرنے والے 19ویں صدی کے عظیم شاعر مرزا اسد بیگ خاں غالب، نے اردو شاعری کو بام عروج تک پہنچایا اور اپنی شاعری کا سب کو قائل کر لیا.
اردو شاعری میں اپنی مشکل پسندی کے لئے تنقید نشانہ بنے لیکن ان کی مشکل پسندی ہی ان کی پہچان بن گئی اور ان کے متعدد اشعار آج ضرب المثل کی حیثیت رکھتے ہیں.
اردو کے اس عظیم شاعر کو خصوصی خراج عقیدت پیش کرنے کے غرض سے مغربی بنگال اردو اکیڈمی نے آئندہ 21 فروری سے 24 فروری تک چار روزہ ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا ہے .
اس میں عالمی سیمینار، ڈرامہ، غزل خوانی ،اور غالب کے سفر کلکتہ پر خصوصی پیشکش ،طرح مشاعرہ اور غالب پر افسانے پیش کئے جائیں گے اس تقریب میں عالمی سیمینار میں غالب پر مقالہ پڑھنے کے لئے جاپان،افغانستان سے اسکالر تشریف لا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ کلیدی خطبہ ایمیریٹس پروفیسر شمیم حنفی پیش کریں گے تمام ثقافتی پروگرام کلکتہ مدرسہ موجودہ عالیہ یونیورسٹی میں پیش کئے جائیں واضح رہے کہ غالب جب کولکاتا آئے تھے تو مدرسہ عالیہ میں ہی مشاعرہ منعقد ہوا تھا ۔
مدرسہ عالیہ کو ہیریٹج کا درجہ حاصل ہے۔غالب پر پیش کئے جانے والے اس چار روزہ ثقافتی پروگرام کا افتتاح کولکاتا کے مئیر فرہاد حکیم ائندہ 21 فروری کو کریں گے اس دن مہمان خصوصی کے طور جاپان سے اردو کے پروفیسر ہیروجی کٹوکا موجود رہیں گے جبکہ عالمی سیمینار میں افغانستان کے پروفیسر اے کے راشد بھی شرکت کر رہے ہیں۔