مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے ٹکیہ پاڑہ وارڈ نمبر 20 میں گزشتہ کل پولس اور مقامی افراد کے درمیان جھڑپ ہو گئی تھی جس میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔
لاک ڈاؤن کے نفاذ کو لیکر پولس کی جانب سے سختی کرنے پر پولس اور مقامی افراد میں جھڑپ شروع ہو گئی تھی جس کے بعد پولس پر پتھراؤ بھی کیا گیا اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
اس واقع کی چہار جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر سومن مترا نے اس واقع پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ ایسے میں اس سے بچنے کے لئے معاشرتی دوری ہی اہم ہتھیار ہے۔لاک ڈاؤن کے ذریعے لوگوں کو بھیڑ جمع کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے نفاذ کے لئے پولس دن رات محنت کر رہی ہے لیکن ہوڑہ کے ٹکیہ پاڑہ میں جس طرح سے پولس پر کطھ لوگوں نے حملہ کیا اور پولس کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی وہ قابل مذمت ہے۔یہ انتہائی قدم بیت افسوسناک ہے ۔اپنے فرض کو انجام دینے والے پولس اہلکاروں پر پر تشدد حملہ کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئے تھا۔جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ ہوڑہ ضلع کے ٹکیہ پاڑہ میں لاک ڈاؤن کی نفاذ کے لئے سختی کرنے پر پولس پر مقامی افراد نے حملہ کرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے ہیں اور پولس کے ساتھ بحث و تکرار جاری ہے اور اچانک جھڑپ شروع ہو جاتی ہے۔
مغربی پولیس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس معاملے ملوث افراد کی شناخت کی جا رہی ہے.قصو واروں کے سخت کارروائی کی جائے گی۔