دہلی پولیس نے احتجاج کرنے والے جامعہ کے طلباء پر لاٹھی چارج کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد طلباء بری طرح زخمی ہوئے۔ اس دوران لڑکیوں سے بدتمیزی بھی کرنے کی شکایت کی گئی جس کے خلاف کولکاتا طلباء نے آج اپنا احتجاج درج کرایا۔
کولکاتا میں آج دہلی پولس کی اس،کارروائی کے خلاف مختلف کالجوں کے طلباء نے دھرمتلہ کے وائی چینل کے پاس احتجاج کیا اور دہلی پولس کی اس کارروائی اور مرکزی حکومت کی شدید مذمت کی ۔
دہلی پولس اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔طلباء نے وائی چینل سے کے سی داس تک احتجاجی مارچ بھی کیا لیکن پولس نے ان کے مارچ کو محدود کر دیا اور کے سی داس سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔
احتجاج میں شامل فیاض حسین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پر امن طور پر احتجاج کرنا ہمارا حق ہے لیکن دہلی پولس پر امن طور پر احتجاج کر رہے جامعہ کے طلباء پر جس طرح کی کارروائی کی ہے۔
وہ بہت ہی شرمناک ہے حکومت اپنے خلاف نکتہ چینی برداشت نہیں کر پا رہی ہے اور اپنے حق کے لئے پر امن طور پر احتجاج کرنے والے جامعہ کے طلباء پر جس ظالمانہ طور پر کارروائی کی وہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے یہی دہلی پولس بندوق چلاتے ہوئے ن۔
وجوان کو کھڑے ہوکر تماشا دیکھ رہی ہے لیکن پر امن طلباء پر ٹوٹ پڑتی ہے اور لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی کرتی ہے ان کے کپڑے پھاڑنے لی کوشش کرتی ہے لیکن دہلی پولس اور مرکزی حکومت کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ وہ اس تحریک کو طاقت کے سہارے نہیں دبا سکتی ہے ہم اپنی لڑائی ہر حال میں جاری رکھیں گے اور ہم جامعہ کے ساتھ ہیں ۔