مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کا پارک سرکس میدان دہلی کے شاہین باغ کا نظارہ پیش کر رہا ہے ۔شاہین باغ کی خواتین کی طرح ہی این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یہاں کولکاتا کی خواتین احتجاج کر رہی ہیں اور گزشتہ 7 جنوری سے پارک سرکس میدان میں کھلے میدان تلے مرکزی حکومت کی۔
اس سیاہ قانون کے خلاف ڈٹی ہوئیں ہیں اس دھرنے میں کولکاتا کے مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء کی بھی حمایت حاصل ہے دھرنے پر بیٹھیں خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے طلباء بھی ہر وقت یہاں موجود رہ کر مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہیں۔
اس دوران فیض کی نظم' ہم دیکھیں گے ' گونج رہی ہے دھرنے میں 25 سے 30 خواتین ایسی ہیں جو پہلے روز سے ہی اس لڑائی میں شامل ہیں اور رات بھر پارک سرکس میدان میں ہی گزار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سخت سردی کی وجہ سے کھلی جگہ پر رات گزارنا بہت دشوار کن ہے اور طبعیت بھی بگڑ رہی ہے۔
ان کا الزام ہے کہ ہم خیمہ لگانا چاہتے ہیں لیکن پولس او انتظامیہ خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ ان کا کہنا کہ ہماری تحریک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اس پر اب کچھ لوگ سیاست کررہے ہیں۔اس درمیان ان کی حمایت کرنے آج کلکتہ نیشنل میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے طلباء بھی پہنچے۔