مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر جادب پور یونیورسٹی میں منعقد یونیورسٹی میں کورٹ آف کنو یکشن تقریب میں شرکت کے لیے آ ئے تھے لیکن انہیں ایک بارپھر طلباء کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ طلباء کی پرُزورمخالفت کے سبب جلسے میں شرکت کیے بغیر وہاں انہیں جاناپڑا۔ گورنر کے خلاف واپس جاؤ کے نعرے لگتے رہے
جادب پور یونیورسٹی سے راج بھون پہنچنے کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ بہت افسوس کے ساتھ یہ بات کہہ رہا ہوں کہ مغربی بنگال میں لاء اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت اور تمام یونیورسٹیوں میں نظم ونسق نہیں ہے۔ ریاست کے تمام یونیورسٹیاں ریاستی حکومت کی غلط پالیسی میں ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔
گورنر نے کہاکہ میں یہاں طلباء کو ڈگری دینے کے لیے آیا تھا لیکن طلباء نہیں چاہتے ہیں کہ میں انہیں ڈگری سے نوازوں۔یہ فسوسناک المیہ ہے ۔اس سے بری بات اور کیا ہو سکتی ہے۔
ریاستی گورنر نے کہاکہ میں خاموش بیٹھنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ میں میڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ طلباء کی رہنمائی کریں اور ان کے سامنے سچائی لانے کی کوشش کریں تا کہ ان کا مستقبل برباد ہونے سے بچایاجا سکے ۔
جگدیپ دھنکر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ میں مایوس ہو کر جادب پور یونیورسٹی سے رخصت ہورہا ہوں۔میں غمگین ہوں ۔یہ جمہوریت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پیر کو جادط پور یونیورسٹی میں منعقد یونیورسٹی کورٹ آف کیویکشن کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے جہاں طلباء نے ان کے خلاف گورنر واپس جاؤ کے نعرہ لگائے اور انہیں گاڑی سے نیچے اترنے نہیں دیا ۔