مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور ضلع کے حمت آباد تھانہ کے تحت بھارت بنگلہ دیش سرحد کے قریب واقع گاؤں چاند پور میں ایک مقروض شخص نے بیوی اور تین بیٹیوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔
ایک کنبہ کے پانچ لوگوں کی آگ میں جھلسنے کے سبب موت ہونے سے چاندپور علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔
حمت آباد تھانے کی پولیس نے جائے وقوع پر اس افسوسناک واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے والد، ماں اور دو بچیوں کی لاش برآمد کی ہے۔
پولیس نے خاکستر مکان سے دس سالہ لڑکی کو جھلسی حالت میں برآمد کیا۔ شدید زخمی حالت میں لڑکی کو شمالی دیناج پور میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔
شمالی دیناج پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سومیت کمار پورے معاملے کی تفتیش کررہے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی شناخت رام چندر بھومک، ان کی اہلیہ شنکھا بھومک، رانی بھومک (10 ساک)، جھونو، ریتو اور سومی کے طور پر ہوئی ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ رام چبدربھومک مقروض تھا۔ بازار میں وہ ناریل کے جھاڑو فروخت کیا کرتے تھے۔ منی لاک ڈاؤن کے سبب ان کا کاروبار ٹھپ پڑ گیا تھا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ قرض ادا کرنے کے لیے ان پر دباؤ بڑھنے لگا تھا۔ اس کےسبب انہوں نے اپنی پوری فیملی کے ساتھ خودکشی کر لی۔