کولکاتا: یونیسکو نے اسی سال بنگال میں درگا پوجا کو قومی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ اس موقع پر ممتا بنرجی نے یکم ستمبر کو کلکتہ میں تاریخی جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کل ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ جلوس میں شرکت کے لئے یونیسکو کے سربراہ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی دعوت کے جواب میں یونیسکو کے ہندوستان، مالدیپ، بھوٹان اور سری لنکا کے قائم مقام ڈائریکٹر ایرک فالٹ نے بتایا کہ یونیسکو کے دو نمائندے یکم ستمبر کو ممتا بنرجی کی طرف سے بلائے گئے عظیم الشان مارچ میں شامل ہوں گے۔
یونیسکو کے ڈائریکٹر ایرک فالٹ نے ریاست کے چیف سیکرٹری کو خط لکھ کر کہا کہ بنگال میں درگا پوجا ایک عظیم تہوار ہے''۔ اگرچہ بھارت میں بہت سے تہوار ہیں، درگا پوجا بہت اہم ہے۔ چنانچہ یونیسکو اس منفرد تہوار کا پارٹنر بن گیا ہے۔ میں خود اس میلے میں شرکت کے لیے کلکتہ آرہا ہوں۔ نوبنو نے اس خط کے ملنے پر خوشی کا اظہار کیا ہیذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود یہ خط ملنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
یکم اکتوبر سے درگا پوجاکا تہوار شروع ہورہا ہے۔اس سے اس سے ٹھیک ایک ماہ قبل بنگال میں درگا پوجا شروع ہونے جا رہی ہے۔ اسے یونیسکو کی طرف سے بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ یکم ستمبر کو ایک رنگا رنگ جلوس نکالا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود بھی جلوس میں شامل ہوں گی۔ ان کے ساتھ یونیسکو انڈیا کے نمائندے ایرک فالٹ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر آف کلچر ارنیسٹو اوٹون رامیرز بھی ہوں گے۔
کل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ رنگا رنگ عظیم الشان جلوس یکم ستمبر کو جوڑاسانکو ٹھاکر باڑی سے شروع ہوگا۔ ممتا بنرجی نے درگا پوجا کو یونیسکو کے ذرثقافتی ورثہ قرار دئیے جانے کے بعد ٹویٹ کیاتھا کہ”بنگال کے لیے ایک بہت ہی فخر کا لمحہ۔ دنیا کے کونے کونے میں پھیلے بنگالیوں کے لیے آج کا دن بہت ہی قابل فخر ہے۔ درگا پوجا کوئی تہوار نہیں ہے، یہ ایک جذبہ ہے جو پوری دنیا کے بنگالیوں کو متحد کرتا ہے۔'
یو این آئی