کولکاتا:ریاست مغربی بنگال میں آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیر کا کام اب ہنگامی بنیادوں پر شروع ہو گیا ہے۔ ریاست کو 30 مارچ تک 11 لاکھ 23 ہزار سے زیادہ مکانات کی تعمیر مکمل کرنی ہے۔ Two Central Teams Arrive In Bengal To Investigates Awas Yojana Scam
آواس یوجنا کے ناموں کی فہرست کو لے کر مختلف اضلاع میں شکایات موصول ہونے کی وجہ سے آواس یوجنا کی فہرست سے لاکھوں ناموں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ نظرثانی شدہ فہرست کو پہلے ہی مختلف اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس نے منظوری دے دی ہے۔ چیف سیکرٹری ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے ضلع مجسٹریٹس کے ساتھ پہلے ہی تفصیلی میٹنگ کر چکے ہیں۔ریاستی سیکریٹریٹ نے آواس یوجنا پر دیہی ترقی کی مرکزی وزارت کے رہنما خطوط کے مطابق کام کرنے کے بارے میں تفصیلی سفارشات پیش کی ہیں۔
دریں اثنا، دیہی ترقی کی مرکزی وزارت کے ورکنگ رہنما خطوط پر سیاسی بحث شروع ہو گئی ہے۔ اس سے قبل مرکزی ٹیم آواس یوجنا کے تحت مکان کے نام کی تبدیلی کا معائنہ کرنے آئی تھی۔ لیکن اس بار سیاق و سباق بالکل مختلف ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی دورہ کرنے والی ٹیم کے بارے میں کہا تھا کہ میں اس وقت گنگا ساگرمیں ہوں ۔
کپل مونی مندر سے میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گی ۔اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے ریاست میں مرکزی وفد بھیجنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ جنہوں نے بدعنوانی کے ذریعے غریبوں کو محروم کیا ہے انہیں جیل میں ڈال دیا جانا چاہیے۔کچھ دن قبل بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار اور اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے مرکزی پنچایت دیہی ترقی کے محکمے کے وزیر گری راج سنگھ سے ملاقات کی اور وزیر اعظم آواس یوجنا میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی شکایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Pradhan Mantri Awas Yojana پردھان منتری آواس یوجنا کے نفاذ کیلئے رہنما خطوط جاری
آواس یوجنا کے تحت مکانات حاصل کرنے کے اہل افراد کو چھوڑ کر، حکمراں پارٹی کے لیڈروں نے رشوت لے کرغریبوں کو غیر منصفانہ طور پر مکانات دیے ہیں-زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی ٹیم کو ریاست بھیجنے کی وزیر سے درخواست کی گئی تھی۔ آخر کار، پنچایت اور دیہی ترقی کی مرکزی وزارت شکایت ملنے کے بعد ریاست کا دورہ کررہی ہے۔ہاؤسنگ سکیم میں کرپشن کے الزامات پر ضلع بھر میں احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں۔Two Central Teams Arrive In Bengal To Investigates Awas Yojana Scam