آئندہ کچھ برسوں میں یہ کمپنی منی رتن بننے کی حالت میں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ایسی منافع کمانے والی کمپنیوں میں عدم سرمایہ کشی نہیں کی جانی چاہئے۔
اس میں پہلے بھی سرمایہ کشی کی کوشش کی گئی تھی جس پر کلکتہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے روک لگا دی تھی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی ریاست مغر بی بنگال سے متعلق پالیسیاں منفی ہیں۔ اس سے ریاست اور عوام دونوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
حکومت اس طرح کی پالیسی بنانے سے قبل ریاستی حکومت سے تبادلہ خیال کرنا ضروری ہے۔
رکن پارلیمان سکھیندو شیکھر رائے کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست مغر بی بنگال کے تمام داخلہ امور میں مداخلت کر رہی ہے ۔
ملک میں اور کئی ریاستیں ہیں جہاں بہت کچھ غلط ہو رہا ہے ۔لیکن مرکزی حکومت کو ان ریاستوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان اس پالیسی کی مخالفت کر تے ہوئے لوک سبھا سے واک آؤٹ کرتے ہوئے باہر چلے گیے