ETV Bharat / state

'بی جے پی عوام کو گمراہ کر رہی ہے'

author img

By

Published : Jun 28, 2019, 11:50 PM IST

Updated : Jun 28, 2019, 11:58 PM IST

ریاست مغربی بنگال کی جانب سے امدادی طور پر چلنے والے مائنارٹی اسکولز کے لیے ایک سرکولر جاری ہوا ہے جو فی الوقت سرخیوں میں ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے اس تعلق سے ماہرین سے بات چیت کی۔ پیش ہے ماہرین کی آرا۔۔۔۔

متعلقہ تصویر

اس سرکولر میں اسکول میں زیر تعلیم اقلیتوں کے بچوں کے لیے علیحدہ ڈائنگ ہال کے قیام کی بات کہی گئی ہے۔

اس سرکولر کے جاری ہونے پر بی جے پی کی جانب سے ممتا حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی ہے کہ ممتا حکومت نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے ایسا سرکولر جاری کیا ہے۔

متعلقہ ویڈیو

جن اسکولوں میں 70 فیصد اقلیتی طلبا زیر تعلیم ہیں ان اسکولوں میں ان طلبا کے لیے الگ سے ڈائننگ ہال بنانے کی بات کہی گئی ہے۔

مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے اس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ممتا بنرجی کی حکومت صرف مسلمانوں کی خوشامد کے لئے یہ سب کر رہی ہے کیونکہ وہ مسلمانوں کو ووٹ بینک سمجھتی ہے اور صرف مسلمانوں کی فلاح کے لئے کام کر رہی ہے تاکہ ان کا ووٹ بینک محفوظ رہے۔

اس اعتراض پر اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کے رکن شاداب معصوم نے کہا کہ ریاست کی سرکاری و سرکاری امداد سے چلنے والی اسکولوں کو جو سرکولر جاری کیا گیا ہے وہ اقلیتی امور و مدرسہ ایجوکیشن دفتر سے اسکولوں کو تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی امور کے پاس اقلیتی طبقہ کی فلاح و بہبود کے لئے جو فنڈ موجود وہ اسی طرح کے کام کے لئے اور اس کو یہ حق حاصل ہے ، ہر محکمہ اس جڑے لوگوں کے لئے کام کرتا ہے اگر ایس سی ایس ٹی محکمہ پسماندہ طبقے کے لئے کچھ کرتا ہے تو اس کو خوش آمد نہیں کہا جا سکتا ہے اسی طرح اقلیتی امور کا محکمہ اقلیتی کے فلاح و بہبود کے لئے کچھ کرتا ہے تو کسی کو چراغ پا ہونا نہیں چاہئے جبکہ اقلیتوں کے اسکولوں کے حالات کیسے ہیں ہم سب اس سے واقف ہیں۔

ترنمول کانگریس کے رہنما پریال چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی کو ہر بات میں اقلیتوں کی خوشامد نظر آتی ہے اقلیتوں کو ضرورت ہے اسی لئے کیا جا رہا اس حقیقت کا تو انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اقلیتی طبقہ کمزور ہے اور حکومت کا کام ہے ان فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا بی جے پی کی یہ گھٹیا سوچ ہے، وہ دراصل عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔

اس سرکولر میں اسکول میں زیر تعلیم اقلیتوں کے بچوں کے لیے علیحدہ ڈائنگ ہال کے قیام کی بات کہی گئی ہے۔

اس سرکولر کے جاری ہونے پر بی جے پی کی جانب سے ممتا حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی ہے کہ ممتا حکومت نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے ایسا سرکولر جاری کیا ہے۔

متعلقہ ویڈیو

جن اسکولوں میں 70 فیصد اقلیتی طلبا زیر تعلیم ہیں ان اسکولوں میں ان طلبا کے لیے الگ سے ڈائننگ ہال بنانے کی بات کہی گئی ہے۔

مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے اس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ممتا بنرجی کی حکومت صرف مسلمانوں کی خوشامد کے لئے یہ سب کر رہی ہے کیونکہ وہ مسلمانوں کو ووٹ بینک سمجھتی ہے اور صرف مسلمانوں کی فلاح کے لئے کام کر رہی ہے تاکہ ان کا ووٹ بینک محفوظ رہے۔

اس اعتراض پر اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کے رکن شاداب معصوم نے کہا کہ ریاست کی سرکاری و سرکاری امداد سے چلنے والی اسکولوں کو جو سرکولر جاری کیا گیا ہے وہ اقلیتی امور و مدرسہ ایجوکیشن دفتر سے اسکولوں کو تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی امور کے پاس اقلیتی طبقہ کی فلاح و بہبود کے لئے جو فنڈ موجود وہ اسی طرح کے کام کے لئے اور اس کو یہ حق حاصل ہے ، ہر محکمہ اس جڑے لوگوں کے لئے کام کرتا ہے اگر ایس سی ایس ٹی محکمہ پسماندہ طبقے کے لئے کچھ کرتا ہے تو اس کو خوش آمد نہیں کہا جا سکتا ہے اسی طرح اقلیتی امور کا محکمہ اقلیتی کے فلاح و بہبود کے لئے کچھ کرتا ہے تو کسی کو چراغ پا ہونا نہیں چاہئے جبکہ اقلیتوں کے اسکولوں کے حالات کیسے ہیں ہم سب اس سے واقف ہیں۔

ترنمول کانگریس کے رہنما پریال چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی کو ہر بات میں اقلیتوں کی خوشامد نظر آتی ہے اقلیتوں کو ضرورت ہے اسی لئے کیا جا رہا اس حقیقت کا تو انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اقلیتی طبقہ کمزور ہے اور حکومت کا کام ہے ان فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا بی جے پی کی یہ گھٹیا سوچ ہے، وہ دراصل عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔

Intro:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر بی جے پی ہمیشہ سے ہی مسلمانوں کی خوشامد کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے اور ممتا بنرجی پر مسلمانوں کے تئیں نرم گوشہ رکھنے اور خصوصی توجہ دینے کا الزام لگاتی ہے گرچہ سچائی کچھ اور ہے ممتا بنرجی کی حکومت بنگال کے مسلمانوں کے حالات میں کوئی ایسی تبدیلی نہیں ہوئی ہے کہ ممتا بنرجی کو مسلمانوں کا مسیحا کہا جا سکے لیکن کچھ چیزیں ضرور ہوئی ہیں کہ بی جے پی کو ممتا بنرجی کی حکومت پر اس طرح کے الزامات لگانے کا جواز مل سکے چاہے وہ امام و موذن کو وظیفہ دینے کا معاملہ ہو یا محرم کے جلوس کے لئے درگا پوجا کے مورتی بھسان کی وقت میں تبدیلی اس طرح کی غیر ضروری باتوں سے مسلمانوں فائدہ نہیں ہوا بلکہ نقصان ہی ہوا ہندو انتہا پسند تنظیموں کو مسلمانوں کے خلاف بنگالیوں کو بھڑکانے کا موقع مل گیا. ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست کے سرکاری و سرکاری امداد دے چلنے والی اسکولوں کو جاری ایک سرکولر کو لیکر بی جے پی کی طرف سے اعتراض کرتے ہوئے ممتا بنرجی کی حکومت کی نکتہ چینی کی جاہی ہے.


Body:بی جے پی کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سرکاری اسکولوں کو جاری کئے گئے سرکولر جس میں کہا گیا ہے کہ جن اسکولوں میں 70 فیصد اقلیتی برادری کے بچے زیر تعلیم ہیں ان اسکولوں میں ڈائننگ ہال بنانے کی بات کہی گئی ہے بی جے پی کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی کی حکومت اس طرح کے اقدامات کے ذریعے اسکولوں میں مذہب کے نام پر بھید بھاؤ کر رہی ہے اور مذہبی منافرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے. مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے اس سلسلے میں ٹویٹ کیا ہے کہ ممتا بنرجی کی حکومت صرف مسلمانوں کی خوشامد کے لئے یہ سب کر رہی ہے کیونکہ وہ مسلمانوں کو ووٹ بینک سمجھتی ہے اور صرف مسلمانوں کی فلاح کے لئے کام کر رہی ہے تاکہ ان کا ووٹ بینک محفوظ رہے. دوسری جانب آج اسمبلی کے دفتر میں اس سلسلے میں ممتا بنرجی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ ایک پرانا سرکولر ہے جس کو واپس لے لیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سرکولر اقلیتی امور برائے فلاح و بہبود اور مدرسہ بورڈ کے جانب سے جاری کیا گیا ہے لیکن انہوں اس بات پر زور دیا کہ سرکولر میں امتیازی بات نہیں تھی. انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد یہ معلوم بھی کرنا تھا کہ کہاں اقلیتی طلباء کی تعداد کیا ہے اصل میں ہم لوگ حکومت ہند کی ضابطہ کے مطابق یہ کیا گیا ہے اس میں طلباء کو تقسیم کرنے والی کوئی بات نہیں ہے. وہیں اس پر مسلمانوں کی طرف سے بھی ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے جماعت اسلامی مغربی بنگال مجلس شوریٰ کے رکن شاداب معصوم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرے ہوئے کہا کہ ریاست کی سرکاری و سرکاری امداد سے چلنے والی اسکولوں کو جو سرکولر جاری کیا گیا ہے وہ اقلیتی امور و مدرسہ ایجوکیشن دفتر سے اسکولوں کو تجویز دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ اقلیتی امور کے پاس اقلیتی طبقہ کی فلاح و بہبود کے لئے جو فنڈ موجود وہ اسی طرح کے کام کے لئے اور اس کو یہ حق حاصل ہے انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ اس جڑے لوگوں کے لئے کام کرتا ہے اگر ایس سی ایس ٹی محکمہ پسماندہ طبقے کے لئے کچھ کرتا ہے تو اس کو خوش آمد نہیں کہا جا سکتا ہے اسی طرح اقلیتی امور کا محکمہ اقلیتی کے فلاح و بہبود کے لئے کچھ کرتا ہے تو کسی کو چراغ پا ہونا نہیں چاہئے جبکہ اقلیتوں کے اسکولوں کے حالات کیسے ہیں ہم سب اس سے واقف ہیں. ترنمول کانگریس کے رہنما پریال چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی کو ہر بات میں اقلیتوں کی خوشامد نظر آتی ہے اقلیتوں کو ضرورت ہے اسی لئے کیا جا رہا اس حقیقت کا تو انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اقلیتی طبقہ کمزور ہے اور حکومت کا کام ہے ان فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا بی جے پی کی یہ گھٹیا سوچ ہے.


Conclusion:
Last Updated : Jun 28, 2019, 11:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.