سابق پنچایت ممبر ارون گریا نے بانکورہ بلاک نمبر 11کے 25گاؤں میں 1.5لاکھ روپے واپس کیے ہیں۔ان کے علاوہ ترنمول کانگریس کے کئی ہنماؤں نے فلاحی اسکیموں کیلئے لیے گئے روپے واپس کردیا ہے۔ارون گریا نے کہاکہ گاؤں والے ان سے روپے مانگ رہے تھے اس لیے انہوں نے خود جاکر لوگوں کے روپے واپس کردیے ہیں۔کیشیا کول گاؤں کے باشندہ مہیشور داس نے کہا کہ گریا نے 5ہزار روپے لوٹا دیے ہیں۔انہوں نے پردھان منتری گرام آواس یوجنا کی اسکیم کیلئے 5ہزار روپے لیے تھے۔انہوں نے کہا کہ روپے دینے کے بعد ایک کاغذ پر دستخط کرایا جسے میں نے کردیا۔
گزشتہ ہفتہ گریا کے گھر پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے تھے اور ان سے رشوت کے طور پر لیے گئے رقم کو واپس کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔خیال رہے کہ جب سے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے پارٹی لیڈروں کو”کٹ منی“ واپس کرنے کی ہدایت دی ہے اس وقت سے ہی ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ناراض گاؤں والے ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے پاس جمع ہوکر روپے کا مطالبہ کرنے لگتے ہیں۔
بیر بھوم ضلع میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ترلوچن مکھرجی نے 141گاؤں والوں کو 2.46لاکھ روپے واپس گزشتہ مہینے جون کے آخری ہفتہ میں لوٹادیا تھا۔اس کے بعد سے ہی حکمراں جماعت کے لیڈران بیربھوم، بانکوڑہ،مشرقی بردوان اور دیگر علاقے میں کٹ منی کو واپس کررہے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی نے اس ایشو کو اٹھاتے ہوئے کہا تھاکہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے لیڈرں نے فلاحی اسکیموں کیلئے بڑے پیمانے پر رشوت لیے ہیں۔ترنمول کانگریس کے سیکریٹری جنرل پارتھو چٹرجی نے کہا کہ بی جے پی اس معاملے میں غلط طریقے سے سیاست کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ رشوت دینے والے بھی کم قصور وار نہیں ہیں۔