کولکاتا:بی جے پی کے رہنما سنکو دیب پانڈا نے شمالی 24 پرگنہ کے بشیت ہاٹ سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان نصرت جہاں کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے شکایت درج کرائی ہے۔
بی جے پی کے رہنما کے مطابق نصرت جہاں اس تنظیم کے ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں جن کے گرد شکایت کی بنیاد ہے۔ اس بار کمپنی تفتیش کاروں کی نظروں میں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس کمپنی کا نام 'سیون ہینز انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ' ہے۔
بی جےپی کے رہنماوں کا دعویٰ ہے کہ سرکاری بینک کے کئی ریٹائرڈ ملازمین کی ایسوسی ایشن کے ذریعے رقم اسی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائی گئی۔ اس تنظیم کے 7-8 ڈائریکٹر ہیں۔ ان میں سے ایک راکیش سنگھ ہیں۔ اس کے بعد نصرت جہاں کا نام آتا ہے، جن کے نام پر پہلے ہی عدالت میں کیس چل رہا ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ 2014 کے معاملے کو 2023 میں کیوں اٹھا جا رہا ہے؟ اس سوال کے جواب میں بی جے پی لیڈر شنکودیب پانڈا نے کہاکہ 'جن 500 لوگوں نے اس منصوبے میں پیسہ لگایا تھا ان میں سے کم از کم 100 کی موت ہو گئی۔ زیادہ تر سب ریٹائرڈ ملازمین ہیں۔
ان کا دعویٰ ہے کہ دھوکہ دہی معاملہ ہوا ہے۔جانچ ایجنسی کو اس معاملے کی تفتیش کرنی چاہئے۔متاثرین پہلے گڑیا ہٹ تھانے میں شکایت درج کرانے کے لئے گئے تھے لیکن وہاں ان کی بات نہیں سنی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Partha Chatterjee Injured جیل میں ہوئے حملہ میں پارتھوچٹرجی زخمی
انہوں نے کہاکہ علی پور کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کا کہا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے نصرت کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے سیکیورٹی فراہم کی ہے۔دوسری طرف ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے رہنما کے الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ی ایم سی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے رہنما خود داغدار ہیں۔