کولکاتا:مغربی ببگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ جمع کر کے بیرون ملک سفر کی اجازت مانگی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جج تیرتھنکر گھوش نے کہا کہ وہ اس معاملے کی 4.30بجے سماعت کریں گے۔ لیکن دوپہر میں، معاملہ جسٹس گھوش کی سنگل بنچ کے پاس جانے کے فوراً بعد، ای ڈی نے سوال کیا کہ کیا سماعت جسٹس گھوش کی بنچ میں ہونی چاہیے یا نہیں۔چوں جج نے ان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنا یا ہے اس انہیں اس معاملے کی سماعت نہیں کرنا چاہیے۔یہ کیس چیف جسٹ کو بھجوادینا چاہیے۔اس کے بعد ہی جسٹس گھوش نے کیس چیف جسٹس کے بنچ کو بھجوا دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا، ’’غیر ملکی سفر کے بارے میں ابھیشیک کا اضافی حلف نامہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کے بعد چیف جسٹس فیصلہ کریں گے کہ اس کیس کی سماعت کہاں ہوگی۔
گزشتہ جمعرات کو جسٹس گھوش نے اسکول بھرتی کیس میں ابھیشیک کو چار دن تک تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ابھیشیک بنرجی سے کہا تھا وہ اپنے خلاف لگائے الزامات پر کلکتہ ہائی کورٹ کے یک رکنی بنچ سے رجوع کرسکتے ہیں ۔اس کے بعد ہی ابھیشیک بنرجی ہائی کورٹ گئے جمعرات کو ہائی کورٹ نے ابھیشیک کو اس معاملے میں چار دن کے لیے تحفظ فراہم کیا۔ کیس کی اگلی سماعت پیر کو ہونی تھی مگر آج ای ڈی نے جسٹس گھوش کی بنچ کے سامنے اس معاملے پر اعتراض کیا۔
مرکز کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) اور ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا کہ میں اس عرضی کی مخالفت کر رہا ہوں۔ سب سے پہلے، اس کیس کی سماعت یہ بنچ نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ کے حکم سے جسٹس امریتا سنہا کا معاملہ تبدیل کر دیا گیا ہے۔ وہاں بھی تحقیقات جاری رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اس لیے یہ کیس جسٹس سنہا کی بنچ کے پاس جانا چاہیے۔
ابھیشیک بنرجی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا، "سی آر پی سی کی دفعہ 482 کے مطابق، اس بنچ کو اس کیس کی سماعت کا حق ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق یہ مقدمہ دفعہ 482 کے تحت درج کیا گیا تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ ملک میں ای ڈی کے پاس بہت زیادہ طاقت ہے۔ لیکن یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ ہائی کورٹ کے روسٹر کے بارے میں بھی فیصلہ کرنے کا حق رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Assembly Monsoon Session مغربی بنگال اسمبلی کا مانسون اجلاس آج سے شروع
ابھیشیک کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ بنچ کو تبدیل کرنے کی درخواست دراصل 'فورم شاپنگ' کی حکمت عملی ہے۔ اسی بنچ نے مانک بھٹاچاریہ اور سوجے کرشنا بھدرا کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درحقیقت اگر عرضی گزار کا نام بدل جاتا ہے تو ای ڈی کا مقام بھی بدل جاتا ہے۔ بھرتی کرپشن کیس میں میرے موکل پر کوئی خاص الزامات نہیں ہیں۔ انہیں 26 جولائی کو علاج کے لیے امریکہ جانا ہے۔ چنانچہ اس نے حلف نامہ جمع کرا دیا ہے۔