اسلام پور: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے پنچایت انتخابات اور ساگر دیگھی ضمنی انتخابات میں پارٹی کی شکست پر ہنگامی میٹنگ طلب کی۔ اس میٹنگ میں ترنمول کانگریس کے تمام ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ رہنماوں نے بھی شرکت کی۔ اسی درمیان شمالی دیناج پور ضلع کے اسلام پور سے رکن اسمبلی عبدالکریم چودھری نے پارٹی کی سربراہ کی جانب سے طلب ہنگامی میٹنگ کے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے میٹنگ کے بائیکاٹ کے فیصلے کے لئے ممتابنرجی اور ضلع ترنمول کانگریس کے رہنما ذاکر حسین کو ذمہ دار قرار دیا یے۔
رکن اسمبلی عبدالکریم چودھری نے کہاکہ وہ گزشتہ 50 برسوں سے رکن اسمبلی ہیں۔ انہوں نے سیاست میں بہت کچھ دیکھا ہے لیکن ترنمول کانگریس کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے۔ پارٹی کی سربراہ خود کسی تنازعہ کا حل نہیں چاہتی ہیں۔ اگر وہ تنازعہ کا حل اور پارٹی کے اندور گروپ بندی کو ختم کرنا چاہتی ہیں تو سب سے پہلے شمالی دیناج پور کے ضلع صدر ذاکر حسین کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھادیا جاتا۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی ہنگامی میٹنگ سے قبل ممتابنرجی سے بات چیت ہوئی تھی لیکن انہوں نے پارٹی میں گروہ بندی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے سلسلے میں کچھ نہیں کہا۔ان کی خاموشی کی وجہ سے میٹنگ میں نا جانے کا فیصلہ کیا ۔
یہ بھی پڑھیں:Kuntal Ghosh میں نے جو کچھ کیا وہ بااثر لیڈر کے اشارہ پر کیا: کنتل گھوش
اسلام پور سے رکن اسمبلی عبدالکریم چودھری نے کہاکہ وہ میٹنگ میں جاتے تو سبرتو بخشی کہتے ہیں کہ معاملے کو رفع دفع کر لیجئے،وہ کہتے پارٹی سے کوئی بڑا نہیں ہے۔ہمیں کسی سے مشورہ نہیں چاہئے۔جس کی وجہ سے ایک نوجوان کی موت ہوئی ہے اس کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں۔