مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد سیاسی تصادم کا سلسلہ جاری ہے، رواں ماہ میں فائرنگ کی واردات میں اب تک تین لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ چار لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس انتظامیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود ریاست میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں اور فائرنگ کے واقعات پر قابو پایا نہیں جا سکا ہے۔Political confrontation In West Bengal
اسی درمیان ندیا ضلع کے ہاس کھالی علاقے میں نامعلوم شرپسندوں نے ترنمول یوتھ کانگریس کے رہنما کو گولی مار کر فرار ہوگئے۔ ترنمول رہنما کو تشویش حالت میں کولکاتا لایا گیا ہے جہاں وہ زیر علاج ہیں۔ پولیس نے کہا کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ زخمی شخص کی شناخت سکھ دیب منڈل کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ سیاسی جماعت سے منسلک ہیں، ان کی بیوی ہاس کھالی پنچایت کی رکن ہیں۔
پولیس نے مزید کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ترنمول کانگریس کے رہنما بازار سے گھر واپس لوٹ رہے ہیں تبھی شرپسندوں نے گولی مار دی۔ اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے۔ ندیا ضلع ترنمول کانگریس کے رہنما علی دانش نے کہا کہ سیاسی انتقام کے تحت انہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما پر جان لیوا حملہ کرنے والوں کی جب تک گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔