بی جے پی کے نائب صدر وجينت پانڈا اور پارٹی کے میڈیا سیل کے سربراہ انل بلونی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'پانچ مراحل کی پولنگ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی کے نتائج 2014 کے مقابلے زیادہ بہتر ہو ں گے اور جہاں ہماری نشستیں تھیں وہاں ہم انہیں بچانے میں کامیاب ہوں گے۔ اس کےساتھ ہی شمال مشرق اور مشرقی ہندوستان میں کئی مقامات پر ہماری نشستوں میں اضافہ ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم مودی کے نام کی لہر حیرت انگیز ہے۔ پانچ برس اقتدار میں رہنے کے بعد بھی 70 فیصد سے زیادہ لوگوں میں مقبولیت قائم رہنا حیرت کی بات ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں مودی لہر کا اثر صاف طور پر نظر آرہا ہے۔'
پانڈا نے کہا کہ 'اپوزیشن کو بھی یہ نظر آرہا ہے اور اسی لیے وہ روایت توڑ کر گالی گلوج پر اتر آمادہ ہے۔ وزیراعظم کو 51 سے زیادہ بار گالیاں دی گئی ہیں۔ یہ جمہوریت میں غیر شائستہ بات ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال میں جس طرح سے مودی کے عوامی جلسوں میں بھیڑ امڈ رہی ہے، اس سے واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی کی سیٹوں میں اضافہ ہونے والا ہے۔ اس بات سے بنرجی گھبرا گئیں ہیں۔ کبھی وہ رام نام پر پابندی عائد کرنے کی بات کر رہی ہیں تو کبھی وزیراعظم کو تھپڑ مارنے کی۔ اس طرح کے رد عمل سے واضح ہو گیا ہے کہ بنرجی کے پاؤں تلے زمین کھسک چکی ہے۔'