کولکاتا: مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کالیا گنج تھانے کے تحت دیب گرام میں نامعلوم شرپسندوں کی آندھا دھن فائرنگ میں ترنمول کانگریس کے ایک رہنما کی موت ہوگئی جبکہ دوسرے کو تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ دوسرے زخمی شخص کو ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ سی پی آئی ایم پر حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے TMC Leader Killed in Nadia District۔
مغربی بنگال میں گزشتہ دو مہینوں کے دوران جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے سبب لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھانے لگا ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع اس وقت جرائم کی وارداتوں اور خواتین کے خلاف تشدد اور جنسی زیادتی کے واقعات رونما پیش آ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دیب گرام میں ترنمول کانگریس کے رہنما منیرالحق اور توحید علی شیخ چائے دکان کے باہر بیٹھے ہوئے تھے اسی وقت نامعلوم شرپسندوں نے سرعام فائرنگ کر دی۔ جس میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے دونوں رہنما شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ دونوں کو پہلے دیب گرام میں واقع گرامین ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی حالت مزید بگڑنے کے سبب ضلع ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے منیرالحق کی موت کی تصدیق کی جبکہ توحید علی شیخ کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
- Trinamool Congress Leader's Bail Plea Rejected: ترنمول رہنما انورالحق حسین کی ضمانت نامنظور
- Jagdeep Dhankhar on Industrial Development: مغربی بنگال کے گورنر کی وزیراعلی پر تنقید
دوسری طرف ترنمول کانگریس رہنما شمشاد شیخ نے کہا کہ سی پی آئی ایم حمایتی شرپسندوں نے اس واردات کو انجام دیا ہے۔ شرپسندوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی ایم نے ترنمول کانگریس کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے ٹی ایم سی کے اندرونی گروہی تصادم قرار دیا۔