ریاست مغربی بنگال کے ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما ذاکر حسین نے کہا کہ 'قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کی بنکشال سٹی سیشن عدالت میں نمتیتا اسٹیشن پر ہوئے بم دھماکے کی چارج شیٹ کو دیکھ کر مایوسی ہوئی۔
مغربی بنگال کے سابق وزیر اور موجودہ رکن اسمبلی ذاکر حسین نے کہا کہ 'انہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ این آئی اے نے کس بنیاد پر تفتیشی رپورٹ تیار کی ہے۔ ان کی اس رپورٹ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے جس پر بات کی جائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'این آئی اے نے فروری سے لے کر اگست تک چھ مہینوں میں کیا تفتیش کی ہے۔ بم دھماکے کے اصل ملزم ابھی فرار ہیں۔ جن دو لوگوں کے نام چارج شیٹ میں شامل کیا گیا ہے وہ دوسرے کے لئے کام کرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ بم دھماکے کے اصل مجرم این آئی اے کی گرفت سے اب بھی دور ہیں۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز منگل کو قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے ) نے کولکاتا کی بنکشال سٹی سیشن عدالت میں ترنمول کانگریس کے رہنما ذاکر حسین پر جان لیوا حملے کی چارج شیٹ داخل کی تھی۔
این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں ذاکر حسین پر جان لیوا حملے کی سازش میں شہدالاسلام اور عبدالصمد کلیدی ملزم قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات جاری رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترقی کی دوڑ میں کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں: رکن اسمبلی شوکت ملا
واضح رہے کہ رواں سال کے 17 فروری 2021 کو مرشدآباد ضلع کے نمتیتا اسٹیشن پر بھیانک دھماکہ ہوا تھا جس میں ترنمول کانگریس کے رہنما اور وزیر ذاکر حسین شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے۔
تشویشناک حالت میں ذاکر حسین کو کولکاتا کے ایس ایس کے ایم ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ان کے دائیں ہاتھ کی ایک انگلی دھماکے میں اڑ گئی تھی۔