مالدہ: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے پش نظر سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ خونی جھڑپوں کی واردات میں تشویشناک طور پر اضافہ ہوا ہے ۔پنچایت الیکشن سے پہلے ترنمول کانگریس کو مالدہ میں رہنماوں کے گرہ بندی کا سامنا ہے۔ ضلع کے کئی سرکردہ رہنماؤں نے پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ترنمول چھوڑ دیا۔
چند روز قبل اقلیتی سیل کے ضلع صدر سمیت کئی عہدیداروں نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا تھا۔ تاہم انہوں نے پارٹی نہیں چھوڑی۔ لیکن اس مرتبہ اقلیتی سیل کے چیئرمین نذر الاسلام سمیت کئی عہدیدار پارٹی ترنمول چھوڑ دیا۔ بلاک نمبر 2 کالی چک کی مہیلا ترنمول کانگریس کی اعلیٰ رہنما نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ۔اس کے علاوہ مالدہ ضلع ترنمول چھاترا پریشد کے سکریٹری حیدر علی بسواس، بوتھ صدر سہیل رانا وغیرہ پارٹی کو چھوڑ کر جانے والوں میں شامل ہیں۔
اس وقت پنچایت انتخابات کی سرگرمیوں سے زیادہ ضلع کے سیاسی حلقوں میں اس وقت ان کی منحرفی کا خوب چرچا ہے۔ تاہم حکمراں پارٹی کے موجودہ ضلع صدر نے دعویٰ کیا کہ ان لیڈروں نے پارٹی اس لیے چھوڑی ہے کیونکہ انہیں پنچایت انتخابات کے لیے ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔ تاہم پارٹی منحرف کرنے والوں نے ریاستی وزیر اور موٹھ باڑی ایم ایل اے سبینہ یاسمین کے خلاف آواز اٹھائی۔ ان کا الزام ہے کہ شبینہ یاسمین پارٹی میں من مانی کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Ranjan Choudhary ادھیر رنجن چودھری کے متنازع بیان پر سیاست تیز
آج کی پریس کانفرنس میں ترنمول اقلیتی سیل مالدہ ضلع کے چیئرمین نذر اسلام شبینہ اسنمین کے خلاف یکے بعد دیگرے الزام عاائد کرتے نظر آئے۔ وزیر کے خلاف غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے کالی چک 2 بلاک میں شبینہ یاسمین کے تشدد کی وجہ سے سابق بلاک صدر چلے گئے ہیں۔