ETV Bharat / state

ترنمول کانگریس کا ڈپٹی الیکشن کمشنر کو ہٹانے کا مطالبہ

ترنمول کانگریس نے ڈپٹی الیکشن کمشنر اور مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے انچارج سندیپ جین کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

author img

By

Published : Mar 4, 2021, 6:40 PM IST

سدیپ جین کو مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے انچارج بنائے جانے پر ترنمول کانگریس نے اعتراض کیا ہے۔

مغربی بنگال میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ڈپٹی الیکشن کمشنر کو انچارج بنایا ہے۔سدیپ جین کی تقرری پر ترنمول کانگریس نے اعتراض کرتے ہوئے ان پر متعدد الزامات عائد کئے ہیں۔

اس سلسلے میں ترنمول کی طرح سے پارٹی کے ترجمان ڈیرک اوبرائن نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خط لکھا ہے۔ترنمول کانگریس نے سدیپ جین پر کارروائی کرنے میں کوتاہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں امیت شاہ کے کولکاتا میں ایک ریلی کے دوران جب بنگلہ دانشور ایشور چندر ودیا ساگر کا مجسمہ توڑا گیا تھا۔

اس سلسلے میں سدیپ جین نے خامیوں سے پر اور متعصب رپورٹ پیش کیا تھا۔الیکش کمیشن نے دو روز قبل ہی انتخابی مہم کو بند کر دیا تھا۔جس کے نتیجے میں صرف بی جے پی ہی اپنی اشتہاری مہم مکمل کرنے کا موقع ملا تھا۔

اس کے بعد الیکشن کمیشن سے بی جے پی سے کوئی جواب طلب نہیں کیا تھا۔ترنمول کانگریس کی دوسری شکایات یہ ہے کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں سدیپ جین نے ریاستی پولس اور سنٹرل آرمڈ پولس فورس کو ملاکر کوئک ایکشن ٹیم بنائی تھی اور اس کا سربراہ مرکزی فورس کے ایک افسر کو بنایا تھا۔

ترنمول کانگریس کا کہنا ہے کہ بھارت کے آئین نے ریاست کو حق دیا ہے کہ وہ پولس انتظامیہ کے معاملات میں خود مختار ہے اور اگر اس میں کوئی دخل اندازی ہوتی ہے تو اس کو وفاقی نظام پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

کہیں بھی نہیں لکھا ہے کہ سنٹرل آرمڈ پولس فورس کو ریاستی پولس فورس کنٹرول کر سکتا ہے۔ریاست میں سنٹرل فورس کی تعینانی کی ذمہ داری ریاستی پولس کی ہوتی ہے۔

دستور کے دفع 324 کے تحت بھی الیکشن کمیشن اس طرح کے فیصلے نہیں لے سکتی ہے۔سدیپ جین نے اس طرح کے فیصلے کئے جو قانون کی نظر میں غلط ہے۔

الیکشن کمیشن نے بھی بعد میں یہ محسوس کیا کہ کوئک ایکشن ٹیم کی قیادت سنٹرل فورس کا فیصلہ ہے کو کہ غلط ہے اور پھر الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کو واپس لے لیا تھا۔

ان وجوہات کی بنا پر ترنمول کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ سدیپ جین کی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے انچارج کی ذمہ داری واپس لی جائے۔

سدیپ جین کو مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے انچارج بنائے جانے پر ترنمول کانگریس نے اعتراض کیا ہے۔

مغربی بنگال میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ڈپٹی الیکشن کمشنر کو انچارج بنایا ہے۔سدیپ جین کی تقرری پر ترنمول کانگریس نے اعتراض کرتے ہوئے ان پر متعدد الزامات عائد کئے ہیں۔

اس سلسلے میں ترنمول کی طرح سے پارٹی کے ترجمان ڈیرک اوبرائن نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خط لکھا ہے۔ترنمول کانگریس نے سدیپ جین پر کارروائی کرنے میں کوتاہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں امیت شاہ کے کولکاتا میں ایک ریلی کے دوران جب بنگلہ دانشور ایشور چندر ودیا ساگر کا مجسمہ توڑا گیا تھا۔

اس سلسلے میں سدیپ جین نے خامیوں سے پر اور متعصب رپورٹ پیش کیا تھا۔الیکش کمیشن نے دو روز قبل ہی انتخابی مہم کو بند کر دیا تھا۔جس کے نتیجے میں صرف بی جے پی ہی اپنی اشتہاری مہم مکمل کرنے کا موقع ملا تھا۔

اس کے بعد الیکشن کمیشن سے بی جے پی سے کوئی جواب طلب نہیں کیا تھا۔ترنمول کانگریس کی دوسری شکایات یہ ہے کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں سدیپ جین نے ریاستی پولس اور سنٹرل آرمڈ پولس فورس کو ملاکر کوئک ایکشن ٹیم بنائی تھی اور اس کا سربراہ مرکزی فورس کے ایک افسر کو بنایا تھا۔

ترنمول کانگریس کا کہنا ہے کہ بھارت کے آئین نے ریاست کو حق دیا ہے کہ وہ پولس انتظامیہ کے معاملات میں خود مختار ہے اور اگر اس میں کوئی دخل اندازی ہوتی ہے تو اس کو وفاقی نظام پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

کہیں بھی نہیں لکھا ہے کہ سنٹرل آرمڈ پولس فورس کو ریاستی پولس فورس کنٹرول کر سکتا ہے۔ریاست میں سنٹرل فورس کی تعینانی کی ذمہ داری ریاستی پولس کی ہوتی ہے۔

دستور کے دفع 324 کے تحت بھی الیکشن کمیشن اس طرح کے فیصلے نہیں لے سکتی ہے۔سدیپ جین نے اس طرح کے فیصلے کئے جو قانون کی نظر میں غلط ہے۔

الیکشن کمیشن نے بھی بعد میں یہ محسوس کیا کہ کوئک ایکشن ٹیم کی قیادت سنٹرل فورس کا فیصلہ ہے کو کہ غلط ہے اور پھر الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کو واپس لے لیا تھا۔

ان وجوہات کی بنا پر ترنمول کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ سدیپ جین کی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے انچارج کی ذمہ داری واپس لی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.