مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کے آنے کی رفتار سست پڑنے لگی ہے لیکن اس وباء سے ہلاک ہونے والوں کے فیصد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کورونا وائرس کے سبب ریاست میں یومیہ 50 سے زائد لوگوں کی موت ہوتی ہے، اس پر محکمۂ صحت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں کورونا وائرس کے سبب تین ڈاکٹرز کی موت ہو گئی، محکمۂ صحت نے یکے بعد دیگرے تین ڈاکٹرز کی موت پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کولکاتا سے متصل ضلع شمالی 24 پرگنہ کے کمرہٹی علاقے میں واقع ساگر دتہ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کی خاتون سپرنٹنڈنٹ کی کورونا وائرس کے سبب موت ہوگئی ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا کے خلاف جاری جنگ میں خاتون سپرنٹنڈنٹ کی موت نے محکمۂ صحت انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ساگر دتہ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کی خاتون سپرنٹنڈنٹ ایشا داس گپتا کا علاج کر چکے آئی ڈی ہسپتال کے ڈاکٹر جوگ راج نے بھی ان کی موت پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ایشا داس گپتا کورونا کو مات دے چکی تھیں، اس کے باوجود ان کی موت ہو گئی۔ ڈاکٹر جوگ راج کے مطابق کورونا کے خلاف جنگ میں یہ نیا اور حیران کن پہلو دیکھنے کو مل رہا ہے، اس سے پہلے بھی ایک ڈاکٹر کی موت ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریض پہلے اس بیماری سے پوری طرح سے صحتیاب ہو کر ڈسچارج ہو کر گھر جا رہے ہیں اور 72 سے 96 گھنٹوں کے اندر ہی ان کی موت ہو جاتی ہے، میڈیکل سائنس کے لیے کورونا وائرس کی یہ فطرت ڈاکٹرز کے لئے بالکل انجان اور حیران کن پہلو ہے، اس پر مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف کولکاتا کے بالی گنج میں واقع ایک نجی ہسپتال میں کورونا کے سبب ایک اور ڈاکٹر کی موت ہو گئی، ان کی عمر 52 برس تھی، ڈاکٹر کو بخار اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت پر پرائیوٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ساگر دتہ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایشا داس کپتا اور دیگر دو رہنماؤں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔