مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ کیتو گرام اچانک سے اس وقت سرخیوں میں آگئی تھی جب ایک شخص نے اپنی بیوی کے سرکاری ملازمت کرنے سے روکنے کے لئے اس کی کلائی کو کاٹ ڈالا تھا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر مظلوم رانو خاتون کو بردوان پرائمری ہیلتھ سینٹر میں سرکاری ملازمت ملی۔ پوری طرح سے صحتیاب ہونے کے بعد آج رانو خاتون نے ڈیوٹی جوائن کیا۔Ranu Khatoon Joined the Government Job
ڈیوٹی جوائن کرنے کے بعد رانو خاتون نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کی قسمت میں سرکاری ملازمت لکھ چکے تھے اسی لئے تمام مخالفت کے باوجود انہیں یہ نوکری ملی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا تحفہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ شوہر کی بربریت اور تمام تر مخالفت کے باوجود آج وہ ایک بار پھر زندگی کی نئی شروعات کی جس میں ان کے گھر والوں اور بالخصوص وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا اہم رول رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی مداخلت کی وجہ سے میرا خواب حقیقت میں بدلا ورنہ وہ تو موت کی منہ میں چلی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ پانچ جون کی رات بردوان ضلع کے کیتو گرام میں رہنے والی تعلیم یافتہ رانو خاتون درگاپور کے ایک نجی ہسپتال میں نرس کی ملازمت سے وابستہ تھیں اس کے ساتھ ہی وہ سرکاری ملازمت کے لئے کوشاں تھیں، اس سلسلے میں انہوں نے امتحان دیا تھا جس میں انہیں کامیابی ملی۔ تمام کارروائی مکمل ہونے کے بعد رانو خاتون کو ڈیوٹی جوائن کرنا تھا لیکن ان کے شوہر شیر احمد عرف شریف کو ملازمت کرنا پسند نہیں تھا۔ شیر احمد نے اپنے دوستوں کی مدد سے اپنی بیوی رانو خاتون کے ہاتھ کی کلائی کاٹ کر الگ کر دیا تھا۔