مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری آج بی ایس ایف کے نیوٹاؤن دفتر پہنچے ہوئے تھے ان کے ساتھ بی جے پی کے کئی رہنما بھی موجود تھے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش سے سٹے بنگال کے سرحدی علاقوں میں گائے ماتا کے ساتھ ظلم ہوتا ہے۔ گائے کی اسمگلنگ میں بنگال سر فہرست ہے۔
اس کے بعد انہوں نے ان سرحدی علاقوں میں گؤشالہ بنانے کا مطالبہ کیا۔
شبھیندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ بنگال اسمبلی انتخابات کے دوران بی ایس ایف کی تذلیل کی گئی ہے۔ بی ایس ایف کا دائرہ اختیار میں اضافہ کرکے مودی حکومت نے بہت صحیح کام کیا ہے۔ بلا تفریق ذات و مذہب بی ایس ایف کام کرتی ہے۔
شبھیندو ادھیکاری کے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رہنما کنال گھوش نے لکھا ہے کہ جب منموہن سنگھ کی حکومت نے 2012 میں بی ایس ایف کے اختیارات میں اضافہ کیا تھا تب گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی نے منموہن سنگھ کی حکومت کو خط لکھا تھ اور اس فیصلے کو وفاقی ڈھانچے پر حملہ قرار دیا تھا۔ بی جے پی پہلے اس کا جواب دے۔
یہ بھی پڑھیں: مذہب پر متنازع بیان پر فرہاد حکیم کی معذرت
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے بنگال میں بی ایس ایف کے دائرہ اختیار کو سرحد سے اندرون ملک 15 کلو میٹر سے بڑھا کر 50 کلو میٹر کر دیا ہے۔ جس کی مخالفت میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مودی حکومت کو خط لکھا ہے۔