کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ ہاوڑہ اور رشڑا میں رام نومی کے موقع پر ہوئی جھڑپوں کی جانچ کی ذمہ داری این آئی اے کے ہاتھوں میں جانے سے یہ بات طے ہو گئی کہ اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ بی جے پی کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ این آئی اے کی تفتیش جب تک مکمل ہوگی اس وقت تک لوگ رام نومی کے جلوس پر پتھراؤ کرنے کے بارے میں سوچنا تک بھول جائیں کے۔ اس کے بعد رام نومی کو لے تبصرہ تک کرنا بھی بھول جائیں گے۔
-
The Guardian of the Constitution instilled confidence in the public once again by directing @NIA_India probe into the attacks and disturbances concerning the Ram Nabami processions in West Bengal. The Hon’ble High Court at Calcutta has once again pointed out the mischief of the… pic.twitter.com/wm03484yGo
— Suvendu Adhikari • শুভেন্দু অধিকারী (@SuvenduWB) April 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">The Guardian of the Constitution instilled confidence in the public once again by directing @NIA_India probe into the attacks and disturbances concerning the Ram Nabami processions in West Bengal. The Hon’ble High Court at Calcutta has once again pointed out the mischief of the… pic.twitter.com/wm03484yGo
— Suvendu Adhikari • শুভেন্দু অধিকারী (@SuvenduWB) April 27, 2023The Guardian of the Constitution instilled confidence in the public once again by directing @NIA_India probe into the attacks and disturbances concerning the Ram Nabami processions in West Bengal. The Hon’ble High Court at Calcutta has once again pointed out the mischief of the… pic.twitter.com/wm03484yGo
— Suvendu Adhikari • শুভেন্দু অধিকারী (@SuvenduWB) April 27, 2023
انہوں نے مزید کہاکہ رام نومی کے جلوس میں بدامنی کیوں ہونی چاہیے؟ سناتنی لوگ اپنے مذہب پر عمل کیوں نہیں کر سکتے؟ اسی لئے میں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ درج کرایا۔ اگر این آئی اے کی جانچ ہوتی ہے تو کوئی طنزیہ تبصرہ نہیں کر سکے گا۔ اس ریاست میں رام نومی کے جلوس پر پتھر پھینکنے والوں کو سزا ملنی چاہئے اسی لئے میں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
یہ بھی پڑھیں:Violence in West Bengal مغربی بنگال کے کالیا گنج کے کچھ حصوں میں دفعہ 144 نافذ
حزب اختلاف کے رہنما نے مومن پور۔اقبال پور ایک واقعہ کا بھی ذکر کیا۔ عدالت نے اس واقعہ کی بھی جانچ این آئی اے کو سونپی۔ اس واقعے میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس کے بعد سے اب تک اس علاقے میں حالات پرامن ہیں۔ اس لئے ان کا خیال ہے کہ اگر ہاوڑہ اور ہگلی واقعے کے اصل مجرم پکڑے جائیں تو امن کا ماحول پیدا ہو جائے گا۔