نندی گرام کے متعلق ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما سوگتا رائے نے کہا تھا کہ نندی گرام میں 40 فیصد مسلم ووٹرس ہیں۔ شبھیندو ادھیکاری کیسے جیت حاصل کریں گے، اسی کے جواب میں آج شبھیندو ادھیکاری نے ممتا بنرجی پر اقلیتوں کی خوشامد کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کس کے بھروسے پر، میرے پاس تو سب حساب ہے، ان دیہاتوں کو میں اچھی طرح جانتا ہوں۔
نندی گرام کے مسلم ووٹروں کی تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ 62 ہزار ووٹوں کے بھروسے نندی گرام سے الیکشن لڑیں گی؟
اس کے شبھیندو ادھیکاری نے کہا کہ بی جے پی تو دو لاکھ 13 ہزار جئے شری ووٹروں کے بھروسے ہے، جو جئے شری رام بولتے ہیں۔ 62 ہزار ووٹوں سے بھی میں بھی حصہ داری لیں گے۔
آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے سابق ایم ایل اے اور سابق وزیر اعلی کا سرنامہ تیار رکھئے۔
2021 اسمبلی انتخابات سے قبل ہی ممتا بنرجی کے ایک فیصلے سے بنگال کے اسمبلی انتخابات کا زاویہ ہی بدل گیا گیا ہے۔
گذشتہ کل وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں نندی گرام سے الیکشن لڑیں گی۔ اس اعلان کے بعد ہی شبھیندو ادھیکاری نے ممتا بنرجی کو چیلنج کیا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کو وہ 50 ہزار ووٹوں سے شکست دیں گے۔ ورنہ سیاست چھوڑ دیں گے۔
مزید پڑھیں:
کولکاتا: بی جے پی کارکنان پر حملہ
سیاسی ماہرین کے مطابق اب نندی گرام میں دونوں کی ساخ داؤ پر ہوگی۔ جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آتا جائے گا سیاسی ماحول کا پارہ چڑھتا جائے گا۔