ETV Bharat / state

Supreme Court اساتذہ کوعارضی طور پر راحت - کلکتہ ہائی کورٹ

سپریم کورٹ نے 269 اساتذہ کی نوکریوں کو منسوخ کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کےفیصلے کوعارضی طور پر معطل کردیا ہے،اس سے قبل کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے 269اساتذہ کی تقرری کو منسوخ کردیا تھا۔کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عارضی روک لگاتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اساتذہ کو تقرری کی درستگی ثابت کرنی ہوگی۔Supreme Court

سپریم کورٹ نے 269اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کے فیصلے پرعارضی طور پر روک لگائی
سپریم کورٹ نے 269اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کے فیصلے پرعارضی طور پر روک لگائی
author img

By

Published : Oct 18, 2022, 8:20 PM IST

کولکاتا:اس سال جون میں کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کے معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے حکم پر ایک ہی وقت میں 269 اساتذہ کی ملازمتیں ختم ہوگئیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ 2014 کے پرائمری ٹی ای ٹی کی بنیاد پر 2017 میں پرائمری ایجوکیشن بورڈ کی طرف سے شائع کی گئی دوسری بھرتی کی فہرست غیر قانونی تھی۔Supreme Court Give Relief To 269 teachers Temporarily

2014 میں تقریباً 23 لاکھ امیدواروں نے ٹیچر اہلیتی امتحان پاس کیا تھا۔ان میں سےہر ایک امیدواروں کے نمبر میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ان میں ہگلی ضلع کے 68 افراد شامل ہیں۔ بورڈ نے 269 افراد کو بھرتی کے عمل میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ تجویز ریاستی محکمہ تعلیم کو بھیجی گئی تھی۔ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن محکمہ تعلیم کی اجازت سے ہی امیداوروں کے نام شائع کرتا ہے۔یہ فہرست جولائی 2017 میں شائع ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ نے 269اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کے فیصلے پرعارضی طور پر روک لگائی
سپریم کورٹ نے 269اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کے فیصلے پرعارضی طور پر روک لگائی

جسٹس گنگوپادھیائے نے بورڈ کے وکیل کی طرف سے دی گئی اس معلومات کو سن کر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ 269 افراد کی بھرتی کی فہرست بغیر کسی اطلاع کے کیسے شائع کی جاسکتی ہے۔ مزید یہ کہ غلط سوالات کی بنیاد پر صرف 269امیدواروںکے ہی نمبر اضافہ کیوں کیا گیا۔

اس نے شکوک کا اظہار کیا کہ غلط سوالات کے بہانے صرف 269 امتحانات نے ایک نمبر کیسے حاصل کیا۔ اس پرحیرت کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ کیا یہ بات بھروسہ مند ہے۔ان 269امیدواروں کی شناخت کس بنیاد پرکی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:ED Raids On MBS Group Of Companies and Mussadilal Jewekers ایم بی ایس گروپ آف کمپنیز اور مُسدی لال جیولرس پر ای ڈی کا چھاپہ

جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائےنے بھرتی کی فہرست کو غیر قانونی قرار دیا اور سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا۔ انہوں نے ان 269 افراد کو ملازمتوں سے برطرف کرنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے متعلقہ ڈسٹرکٹ انسپکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ اساتذہ کل یعنی 14 جون سے اسکول میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں۔

جسٹس گنگوپادھیائے نے یہ بھی ہدایت دی کہ سی بی آئی اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرے گی اور 13 جون سے الزامات کی جانچ شروع کرے گی۔ چونکہ بورڈ کے صدر تقرری میں اس بے قاعدگی کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے، جج نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے صدر مانک بھٹاچاریہ اور بورڈ کے سکریٹری کو شام ساڑھے پانچ بجے تک سی بی آئی کا سامنا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ حکم رمیش ملک نامی ٹی اے ٹی امیدوار کی طرف سے دائر مقدمہ کی بنیاد پر دیا تھا۔Supreme Court Give Relief To 269 teachers Temporarily

کولکاتا:اس سال جون میں کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کے معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے حکم پر ایک ہی وقت میں 269 اساتذہ کی ملازمتیں ختم ہوگئیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ 2014 کے پرائمری ٹی ای ٹی کی بنیاد پر 2017 میں پرائمری ایجوکیشن بورڈ کی طرف سے شائع کی گئی دوسری بھرتی کی فہرست غیر قانونی تھی۔Supreme Court Give Relief To 269 teachers Temporarily

2014 میں تقریباً 23 لاکھ امیدواروں نے ٹیچر اہلیتی امتحان پاس کیا تھا۔ان میں سےہر ایک امیدواروں کے نمبر میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ان میں ہگلی ضلع کے 68 افراد شامل ہیں۔ بورڈ نے 269 افراد کو بھرتی کے عمل میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ تجویز ریاستی محکمہ تعلیم کو بھیجی گئی تھی۔ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن محکمہ تعلیم کی اجازت سے ہی امیداوروں کے نام شائع کرتا ہے۔یہ فہرست جولائی 2017 میں شائع ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ نے 269اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کے فیصلے پرعارضی طور پر روک لگائی
سپریم کورٹ نے 269اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کے فیصلے پرعارضی طور پر روک لگائی

جسٹس گنگوپادھیائے نے بورڈ کے وکیل کی طرف سے دی گئی اس معلومات کو سن کر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ 269 افراد کی بھرتی کی فہرست بغیر کسی اطلاع کے کیسے شائع کی جاسکتی ہے۔ مزید یہ کہ غلط سوالات کی بنیاد پر صرف 269امیدواروںکے ہی نمبر اضافہ کیوں کیا گیا۔

اس نے شکوک کا اظہار کیا کہ غلط سوالات کے بہانے صرف 269 امتحانات نے ایک نمبر کیسے حاصل کیا۔ اس پرحیرت کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ کیا یہ بات بھروسہ مند ہے۔ان 269امیدواروں کی شناخت کس بنیاد پرکی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:ED Raids On MBS Group Of Companies and Mussadilal Jewekers ایم بی ایس گروپ آف کمپنیز اور مُسدی لال جیولرس پر ای ڈی کا چھاپہ

جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائےنے بھرتی کی فہرست کو غیر قانونی قرار دیا اور سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا۔ انہوں نے ان 269 افراد کو ملازمتوں سے برطرف کرنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے متعلقہ ڈسٹرکٹ انسپکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ اساتذہ کل یعنی 14 جون سے اسکول میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں۔

جسٹس گنگوپادھیائے نے یہ بھی ہدایت دی کہ سی بی آئی اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرے گی اور 13 جون سے الزامات کی جانچ شروع کرے گی۔ چونکہ بورڈ کے صدر تقرری میں اس بے قاعدگی کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے، جج نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے صدر مانک بھٹاچاریہ اور بورڈ کے سکریٹری کو شام ساڑھے پانچ بجے تک سی بی آئی کا سامنا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ حکم رمیش ملک نامی ٹی اے ٹی امیدوار کی طرف سے دائر مقدمہ کی بنیاد پر دیا تھا۔Supreme Court Give Relief To 269 teachers Temporarily

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.