انیس خان کے قتل کے خلاف پورے کولکاتا شہر میں زبردست احتجاج ہورہے ہیں۔ بڑی تعداد میں طلباء سڑکوں پر اتر کر اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔ پولیس کہ طرف سے احتجاج کررہے طلبہ کو کو روکنے کی کوشش کی گئی جو ناکام ثابت ہوئی۔ طلباء کا کہنا ہے کہ انیس کو انصاف دلانے کے لیے ان کی جد جہد جاری رہے گی۔ اس دوران احتجاج کررہے طلبہ نے ممتا حکومت اور بنگال پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔ Students Demand CBI Inquiry Over Anis Khan Murder Cases
اس سلسلے میں سینکڑوں کی تعداد میں طلبا کالج اسٹریٹ موڑ پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
وہیں جادب پور یونیورسٹی کے طلباء نے بھی انیس خان کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیے۔ احتجاجی طور پر طلباء نے جادب پور یونیورسٹی کے گیٹ پر تالا لٹکا دیا ہے۔
اس سلسلے میں ریاستی وزیر اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما پارتھو چٹرجی کا کہنا ہےکہ مغربی بنگال کے اقلیتی طبقے کے لوگوں کا وزیراعلیٰ ممتابنرجی پر پورا بھروسہ ہے۔ وزیر اعلی بھی ان کے بھروسے پر کھڑا اترتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ' انیس خان قتل معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔ ایس آئی ٹی تفتیش شروع کر چکی ہے، امید ہے کہ چند دنوں میں پورا معاملہ پانی کی طرح صاف ہو جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آج لفٹ فرنٹ کی تمام جماعتیں انیس خان کی موت پر ہنگامہ برپا کر رکھی ہے، تمام سیاسی جماعتیں سڑکوں پر اتر کر احتجاجی جلسے و جلوسوں میں مصروف ہیں۔ ان (لفٹ فرنٹ ) کے دور اقتدار میں مغربی بنگال کے مسلمانوں کا کیا حال تھا وہ پورے ملک کو معلوم ہے۔
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما کے مطابق بی جے پی کے رہنماؤں کو انیس خان قتل معاملے میں ایک لفظ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں اس معاملے پر کچھ بھی بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
دوسری طرف بی جے پی کے قومی نائب صدر اور رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے کہا کہ مغربی بنگال میں لاش کو لے کر سیاست کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہمیں سوچنا چاہیے کہ ایک غریب کے بچے کی موت ہوئی ہے۔ گھروالوں سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے بجائے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سیاست کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ انیس خان کل تک اکیلے تھا لیکن آج مرنے کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کا حامی بن گیا یہ کیسے ممکن ہے۔ وہ ایک طالب علم تھا، ان کی پراسرار موت ہوئی ہے۔ ان کے قاتلوں کو جیل کے سلاخوں تک پہنچانے کی کوشش کرنے کے بجائے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سیاست کر رہی ہے۔'
حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے انیس خان قتل معاملے پر مغربی بنگال حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے کہاکہ عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کے بہمانہ قتل کی خبر سن کر بے حد افسوس ہوا ہے۔
شھبندو ادھیکاری نے کہاکہ حکومت اور پولیس انتظامیہ کو چھوڑ کر پوری ریاست کو معلوم ہے کہ انیس کا قاتل کون ہے، اس کے باوجود تمام لوگ ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہوئے ہیں۔'
انہوں نے کہاکہ انیس خان قتل معاملے میں پولیس شک کے دائرے میں ہے، ایس آئی ٹی کی ٹیم میں بھی اعلیٰ پولیس اہلکار شامل ہیں تو تحقیقات پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مقتول کے گھر والوں نے بھی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے تو پھر اس میں تاخیر کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے باوجود وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کا اعلان کیا۔ اعلیٰ سطح کی انکوائری کی بات کہی جا رہی ہے۔
بی جے پی کے رہنما کے مطابق انیس قتل معاملے کو جب تک سی بی آئی کو سونپی نہیں جا رہی ہے اس وقت تک اس معاملے میں صاف شفاف تحقیقات کی امید نہیں کی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: