مغربی بنگال کے ضلع شمالی 24 پرگنہ کے اعلیٰ پولیس اہلکار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'بارش کے دوران مندر کے احاطے میں ایک دیوار کے اچانک گرنے کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔'
اعلیٰ پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ دیوار گرنے کے بعد لوگوں میں افراتفری مچ گئی۔ مسلسل بارش کے سبب پھسلن کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے پر گر پڑے۔
بارش کی وجہ سے لوگ مندر کے احاطے سے باہرنکل نہیں سکے۔ اس کی وجہ سے یہ بڑا واقعہ پیش آیا۔ ڈیوٹی پر تنعیات ڈیوٹی افسروں نے زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کرایا۔
انہوں نے کہا کہ 'مسلسل موسلادھار بارش کے سبب پہلے لوگوں کو ہستپال میں پینچانے کے کام میں تاخیرہوئی۔ اس کے باوجود پولیس اہلکاروں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے کاموں کو پورا کیا۔'
اعلیٰ پولیس اہلکار کےمطابق زخمیوں کو بشیر ہاٹ محکمہ ہستپال میں داخل کرایا گیا ۔شدیدطور پر زخمیوں کو ایس ایس کے ایم ہستپال منتقل کیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ حالات پوری طرح سے قابو میں ہے ۔مندر کے احاطے کو گھیرلیا گیا ہے تاکہ مزید نقصان نہ ہو سکے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہلاک ہونے والے افرادکے کنبے کووزیراعلیٰ کی جانب سے پانچ پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔
شدید طور پر زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے اورمعمولی طورپر زخمی ہونے والے لوگوں کو 50۔50 ہزارروپنے دینے کا اعلان کیا ۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے ریاستی وزراء کوحالات پرنظربنائے رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ کچووا دھام میں جمعرات کی شام سے ہی بڑی تعداد میں عقیدت مندجمع ہوگئے تھے۔عقیدت مندوں نے الزام عاید کیا ہے کہ مندر انتظامیہ نے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے تھے۔
واضح رہے کہ شمالی24 پرگنہ کے کچوا میں واقع مندرکے احاطے میں دیوارگرنے کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔