مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے خلاف تنقید کا کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔
ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے دھماکوں کے واقعات میں اضافہ ہوئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں بم پھٹنے کے واقعات رونما ہونے کے سبب عام لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں.
ان کا کہنا ہے کہ ایسا احساس ہونے لگا ہے کہ مغربی بنگال جموں کشمیر بن گیا ہے. ہفتے میں کہیں نہ کہیں سے بم پھٹنے کی اطلاع مل ہی جاتی ہے.
بی جے پی کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس اگر اور پانچ برسوں تک اقتدار میں رہ گئی تو بنگال کا حال اور برا ہو جائے گا.
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کا اعلان کرکے وہاں امن و امان لانے میں کامیاب رہے ۔لیکن ترنمول کانگریس کے دور حکومت میں بنگال جل رہا ہے ۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے نے کہا کہ مغربی بنگال پرتنقید کرنے والے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کو جموں کشمیر چلے جانا چاہئے.
پزید پڑھیں:
ترنمول کانگریس: اندرونی انتشار اور اختلافات سے نمٹنا ایک بڑا چیلنج
انہوں نے کہا کہ پورے ملک کو پتہ ہے کہ کہاں کیا چل رہا ہے. انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے.
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ بنگال پرامن ریاست ہے. تمام مذاہب کے لوگ چین و سکون کے ساتھ رہ رہے ہیں انہیں رہنے دیجئیے.
صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین ترنمول کانگریس کے کہنے پر ہی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمائی کے لئے میدان میں اترنا کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ترنمول کانگریس بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتی ہے. اے آئی ایم آئی ایم کو خالی ہاتھوں واپس جانا پڑے گا.
بی جے پی کے رہنما کے مطابق اسدالدین اویسی کو کیا لگتا ہے کہ بہار کی طرح مغربی بنگال میں بھی سیٹز مل جائے گی. ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا ہے.