مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 میں ابھی چار مہینوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔
امت شاہ، پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا، کیلاش وجے ورگیہ سمیت دیگر اعلیٰ رہنماؤں کی مدد سے بی جے پی مغربی بنگال میں پہلی مرتبہ حکومت بنانے کا خواب دیکھنے لگی ہے۔
دوسری طرف کانگریس، بایاں محاذ کی مضبوط اتحاد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کا کام بگاڑنے کے لئے کمر کس کر میدان میں اتر چکی ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس دل بدل کے کھیل کے ابتدائی دور میں سات اراکین اسمبلی اور ایک رکن پارلیمان کے نقصان برداشت کرنے کے بعد پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں اتر چکی ہے۔
شمالی 24 پرگنہ دمدم سے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے نے کہا کہ ممتا بنرجی کے نندی گرام سے انتخاب لڑنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ہی اس طرح کا خطرہ مول لینا جانتی ہیں۔ وہ مغربی بنگال کے کسی بھی ضلع سے انتخاب لڑیں گی اور جیتیں گی۔
سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ شوبھندو ادھیکاری اپنے آپ کو مقبول رہنما سمجھتے ہیں تو نندی گرام سے ممتا بنرجی کے خلاف انتخاب لڑ کر دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ شوبھندو ادھیکاری کو چیلنج کرتا ہوں۔ ان میں ہمت ہے تو چیلنج کو قبول کریں۔
دوسری طرف بی جے پی کے قومی نائب صدر مکل رائے نے کہا کہ ممتا بنرجی شکست کے خوف سے بھوانی پور کو چھوڑ کر نندی گرام سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے کسی بھی ضلع سے انتخاب لڑیں ممتا بنرجی کو بی جے پی کے ہاتھوں شکست یقینی ہے۔