جب ای ٹی وی بھارت نے اس کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کی تو]پتہ چلا کہ حقیقت بنگلہ اخبار کی رپورٹ کے بر عکس تھا ۔
توپسیا میں واقع مونومیموریل انسیٹی ٹیویشن میں عید ملن اور مجلس دعابرائے امن جا انعقادکیاگیا تھا۔لیکن اس تقریب کو لیکر اس وقت تنازعہ ہو گیا جب اس کے متعلق یہ خبر عام ہوگئی کہ اسکول کے ٹیچر انچارج عبدالوہاب حج پر جانے والے ہیں اور اسی سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
انہوں نے اس تقریب کے لئے اسکول میں چھٹی کردی اس پورے واقعہ کی حقیقت جاننے کے لئے ای ٹی وی بھارت نے اسکول کے ٹیچر انچارج اور تقریب میں موجود دوسرے افراد اور علاقائی لوگوں سے بات چیت کی۔
اسکول کے ٹیچر انچارج عبدالوہاب نے بتایا کہ عید کے بعد اسکول کے چاروں سیکشن کے علاوہ خیرخواہ جو اسکول کی مدد کر تے ہیں تقریب کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ اس تقریب کے متعلق چھٹی کے لئے پہلے سے ہی بینر کے ذریعہ نوٹس دیا گیا تھا ۔ اس میں بھی یہ صاف واضح ہے کہ تقریب کس سلسلے میں ہے۔
ٹیچرانچارج کے مطابق میں حج پر جا رہا ہوں لیکن اس کا اس پروگرام سے کوئی تعلق نہیں اور چھٹی اس بناء پر دی گئی کہ ہیڈ ماسٹر کے پاس تین سے پانچ چھٹی ہوتی ہے ۔ وہ اس طروکے ثقافتی تقریب کے لئے لے سکتا ہے اور میں اس سلسلے میں ڈی آئی کو رپورٹ جمع کر دیا ہے۔
اس تقریب میں موجود مدرسہ عالیہ کے سابق پرنسپل منیر الزاماں نے
بتایا کہ عید ملن کی تقریب تھی جو مشترکہ طور پر مونو میموریل انسیٹی ٹیوشن اور الامین ملی مشن کی جانب سے منعقد کی گئی تھی ۔
انہوں نے کہاکہ اس کا تعلق ٹیچر انچارج عبدالوہاب کے حج پر جانے بلکل بھی نہیں ہے۔
اس کے علاوہ علاقے کے لوگوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ تقریب سے ٹیچر انچارج عبدالوہاب کے حج پر جانے سے کو تعلق نہیں ہے۔
اس سلسلے میں اس تقریب کے بینر اور اسکول کے نوٹس کا بھی جائزہ لیا جس میں ایسی کسی بات کا ذکر نہیں جس سے یہ واضح ہو کہ ٹیچر انچارج عبدالوہاب کے حج کے سلسلے میں تقریب انعقاد کیا گیا اور اسکول میں چھٹی دی گئی۔