ETV Bharat / state

CPIM on Mominpur Violence مومن پور معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی سازش، محمد سلیم

سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی مومن پور کے معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی سازش میں مصروف ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ معاملے کو طول دے کر قصورواروں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ CPIM Leader Mohammad Salim

مومن پور معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی سازش
مومن پور معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی سازش
author img

By

Published : Oct 13, 2022, 11:53 AM IST

کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان تصادم میں ملوث لوگوں کا تعلق دو مخصوص سیاسی جماعت سے ہو سکتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان ہی کھچڑی پک رہی ہے۔ CPIM Leader Mohammad Salim Says Some Political Parties Taking Advantage

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ تہواروں کو تہوار کی طرح ہی منایا جانا چاہیے۔ عام لوگ بالکل اسی طریقے سے تہوار مناتے ہیں لیکن چند لوگوں کو یہ سب پسند نہیں ہے اسی وجہ لڑانے کی سازش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اگر ایمانداری سے کام کرتی تو مومن پور معاملے میں گرفتار مبینہ اہم ملزم کو کو کیوں رہا کرتی۔ پولیس نے کس کے کہنے پر اس شخص کو چھوڑا۔اس کا جواب کون دے گا۔

سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق پورے ملک میں اس وقت دو ہی اسی سیاسی جماعت ہے جو مذہب، تہواروں اور لوگوں کی لاشوں پر سیاست کرتی ہیں۔ وہ دونوں ہی مغربی بنگال میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے لئے ذمہ دار ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے ڈی جی پی اور کولکاتا پولیس کو مومن پور میں حالات کو معمول پر لانے کی کڑی ہدایت دی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے کہاکہ لوگوں کی مدد سے پورے حالات پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں:Fourteen PFI members Approach Delhi High Court پی ایف آئی کے 14 کارکنان دہلی ہائی کورٹ سے رجوع

غورطلب ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان تصادم پر سخت نوٹس لیتے ہوئے پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کولکاتا پولیس کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہےدارالحکومت کولکاتا سے متصل مسلم اکثریتی علاقہ مومن پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں مومن پور معاملے پر مفاد عامہ کے دو مقدمات دائر کئے گئے ہیں۔مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے جسٹس سے جلد سماعت کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست مغربی بنگال کے اقبال پور علاقے میں 9 اکتوبر کو دو مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے دو گروہوں کے درمیان تصادم ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ تصادم کے بعد لوگ خوفزدہ ہیں۔CPIM Leader Mohammad Salim Says Some Political Parties Taking Advantage

کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان تصادم میں ملوث لوگوں کا تعلق دو مخصوص سیاسی جماعت سے ہو سکتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان ہی کھچڑی پک رہی ہے۔ CPIM Leader Mohammad Salim Says Some Political Parties Taking Advantage

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ تہواروں کو تہوار کی طرح ہی منایا جانا چاہیے۔ عام لوگ بالکل اسی طریقے سے تہوار مناتے ہیں لیکن چند لوگوں کو یہ سب پسند نہیں ہے اسی وجہ لڑانے کی سازش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اگر ایمانداری سے کام کرتی تو مومن پور معاملے میں گرفتار مبینہ اہم ملزم کو کو کیوں رہا کرتی۔ پولیس نے کس کے کہنے پر اس شخص کو چھوڑا۔اس کا جواب کون دے گا۔

سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق پورے ملک میں اس وقت دو ہی اسی سیاسی جماعت ہے جو مذہب، تہواروں اور لوگوں کی لاشوں پر سیاست کرتی ہیں۔ وہ دونوں ہی مغربی بنگال میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے لئے ذمہ دار ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے ڈی جی پی اور کولکاتا پولیس کو مومن پور میں حالات کو معمول پر لانے کی کڑی ہدایت دی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے کہاکہ لوگوں کی مدد سے پورے حالات پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں:Fourteen PFI members Approach Delhi High Court پی ایف آئی کے 14 کارکنان دہلی ہائی کورٹ سے رجوع

غورطلب ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے مومن پور میں دو فریقوں کے درمیان تصادم پر سخت نوٹس لیتے ہوئے پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کولکاتا پولیس کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہےدارالحکومت کولکاتا سے متصل مسلم اکثریتی علاقہ مومن پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں مومن پور معاملے پر مفاد عامہ کے دو مقدمات دائر کئے گئے ہیں۔مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے جسٹس سے جلد سماعت کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست مغربی بنگال کے اقبال پور علاقے میں 9 اکتوبر کو دو مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے دو گروہوں کے درمیان تصادم ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ تصادم کے بعد لوگ خوفزدہ ہیں۔CPIM Leader Mohammad Salim Says Some Political Parties Taking Advantage

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.