مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے آسنسول میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کی رکن اور ڈپٹی میئر تبسم آرا کے ایک خاتون کو کورونا ویکسین دینے کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔ بی جے پی کے ساتھ ساتھ دوسری سیاسی جماعتوں نے بھی ترنمول کانگریس کی رہنما اور ڈپٹی چیئرمین تبسم آرا کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
خاتون کو کورونا ویکسین دینے کے معاملے میں آسنسول میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کی رکن اور ڈپٹی میئر تبسم آرا کے خلاف ضلع انتظامیہ کی جانب سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا۔ ضلع محکمہ نے آسنسول میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کی رکن اور ڈپٹی میئر تبسم آرا سمیت دو نرسوں کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ انہیں 48 گھنٹوں کے دوران معقول جواب دینا کو کہا گیا ہے۔
ضلع صحت انتظامیہ نے کہا کہ جس خاتون کو بغیر گلوز کورونا ویکسین دیا گیا ہے انہیں 96 گھنٹوں تک آبزرویشن میں رکھا جائے گا۔اس کے بعد واضح طور پر کچھ کہا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی اقلیتی مورچہ کے جنرل سکریٹری ایس قریشی نے کلٹی تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کولکتہ: ترنمول کانگریس پارٹی کے دفتر پر فائرنگ، تین افراد زخمی
بی جے پی اقلیتی مورچہ کے جنرل سکریٹری ایس قریشی کا کہنا ہے کہ بغیر گلوز پہنے ہاتھوں سے کسی کو کورونا ویکسین دینا ایک سنگین جرم ہے۔ اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے تاکہ دوسروں کو اس سے سبق حاصل ہو۔ واضح رہے کہ ترنمول کانگریس کی رہنما اور آسنسول میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کی رکن اور ڈپٹی میئر تبسم آرا نے ویکسینیشن مہم کے دوران ڈیوٹی پر تعینات نرس کو ہٹا کر کورونا ویکسن کا ٹیکہ اپنے ہاتھوں میں لے کر ایک خاتون کو لگایا تھا۔ تبسم آرا کی خاتون کو کورونا ویکسین دینے کی تصویر وائرل ہوتے ہی تنازع کھڑا ہو گیا۔