مغربی بنگال میں گزشتہ 2019 اسمبلی انتخابات سے قبل ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان شروع ہونے والا دل بدل کا کھیل آج بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے،لیکن گزشتہ دو تین برسوں میں ایسا پہلی مرتبہ دیکھنے کو ملا ہے کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما اور کارکنان ممتابنرجی کی پارٹی کو چھوڑ کر کسی دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کی ہو۔Trinamool Congress leaders and workers join CPIM
ایسا ہی ایک واقعہ مشرقی مدنی پور ضلع کے داس پور میں اس وقت پیش آیا جب ترنمول کانگریس کے بوتھ صدر اپنے حامیوں کے ساتھ سی پی آئی ایم میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا،مشرقی مدنی پور ضلع کے داس پور کے دو نمبر بلاک سلطان نگر میں سی پی آئی ایم کی جانب سے عوامی جلسے کا اہتمام کیا گیا جس میں ریاستی اور ضلع سطح کے رہنما موجود تھے.
جلسے کے دوران سلطان نگر ترنمول کانگریس کے بوتھ صدر سحبان علی اور ان کے درجنوں کارکنان سی پی آئی ایم میں شامل ہونے کا اعلان کیا،ترننول کانگریس کو چھوڑ کر سی پی آئی ایم میں شمولیت اختیار کرنے والے سحبان علی نے کہا کہ سینیٹر رہنماؤں کی من مرضی کے سبب پارٹی میں رہ کر کام کرنا مشکل ہو گیا تھا. اسی وجہ سے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں:آسنسول: بی جے پی کے سینکڑوں رہنما و کارکنان ترنمول کانگریس میں شامل
انہوں نے کہا کہ انہیں عوام کی خدمت انجام دینا ہے، وہ کام ترنمول کانگریس میں رہ کر نہیں کر سکتے ہیں، اس لئے لال جھنڈے کا سہارا لیا، پارٹی بدل کر وہ بہت خوش ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سی پی آئی ایم اب بھی عوام مقبول ہے.پارٹی کو محمد سلیم جیسے ایک مضبوط قائد کی خدمت حاصل ہے. ووٹرس بھی آہستہ آہستہ سی پی آئی ایم کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔