مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے دھرمتلہ میں جمعرات یعنی 21 جولائی کو ہونے والے شہید دیوس کے سلسلے میں کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات سخت کئے گئے ہیں۔ کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع جنوبی 24 پرگنہ، شمالی 24 پرگنہ اور ہوڑہ ضلع کے مختلف مقامات اور اہم کراسنگ پر ٹرافک کنٹرول روم بھی کھولے گئے ہیں آج سے 48 گھنٹوں تک مسلسل کام کرے گا۔ Security Arrangements on Martyrs' Day
کولکاتا پولیس اور مغربی بنگال پولیس کی جانب سے کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے تاکہ دور دراز کے اضلاع سے آنے والے لوگوں کو کسی قسم کی کوئی پریشانی درپیش نا ہو۔اس کے علاوہ پولیس انتظامیہ نے سیکیورٹی انتظامات کے لئے ایڈوانس آرمر ویکلس کو بھی میدان میں اتاری ہے۔ بڑے پیمانے پر ناکہ چیکنگ مہم چلائی جا رہی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے مطابق اس مرتبہ شہید دیوس کے موقع پر تقریباً چودہ سے پندرہ لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے. اگر لوگوں کی تعداد 20سے 22 لاکھ تک پہنچ جائے تو اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہو سکتی ہے. بھیڑ کے ریکارڈ کے مطابق یہ بھارت کا سب سے بڑا جلسہ ہے۔
غورطلب ہے کہ ترنمول کانگریس کی جانب سے ہر سال 21 جولائی کے دن کو شہید دیوس کے طور پر منایا جا جاتا ہے۔ اسی دن 21 جولائی 1993 میں اس وقت کی مغربی یوتھ کانگریس کی صدر ممتابنرجی کی قیادت میں ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا اسی دوران پولیس کی مبینہ فائرنگ میں 13 کانگریسی رہنماؤں کی موت ہو گئی تھی۔ ممتا بنرجی ہر سال 21 جولائی کے دن کو شہید دیوس کے طور مناتی ہیں اور فائرنگ میں ہلاک ہونے والے رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں۔ اس موقع پر ریاست کے تمام اضلاع سے لوگ کولکاتا کے دل کہے جانے والے دھرمتلہ میں اکٹھا ہوتے ہیں۔
Security Arrangements on Martyrs' Day: کولکاتا اوراس کے اطراف کے اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات سخت
21 جولائی کو ہونے والے شہید دیوس کے سلسلے میں کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات سخت کر دیےگئے ہیں۔ مختلف مقامات پر ٹرافک کنٹرول روم بھی کھولے گئے ہیں۔ Security Arrangements on Martyrs' Day
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے دھرمتلہ میں جمعرات یعنی 21 جولائی کو ہونے والے شہید دیوس کے سلسلے میں کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات سخت کئے گئے ہیں۔ کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع جنوبی 24 پرگنہ، شمالی 24 پرگنہ اور ہوڑہ ضلع کے مختلف مقامات اور اہم کراسنگ پر ٹرافک کنٹرول روم بھی کھولے گئے ہیں آج سے 48 گھنٹوں تک مسلسل کام کرے گا۔ Security Arrangements on Martyrs' Day
کولکاتا پولیس اور مغربی بنگال پولیس کی جانب سے کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے تاکہ دور دراز کے اضلاع سے آنے والے لوگوں کو کسی قسم کی کوئی پریشانی درپیش نا ہو۔اس کے علاوہ پولیس انتظامیہ نے سیکیورٹی انتظامات کے لئے ایڈوانس آرمر ویکلس کو بھی میدان میں اتاری ہے۔ بڑے پیمانے پر ناکہ چیکنگ مہم چلائی جا رہی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے مطابق اس مرتبہ شہید دیوس کے موقع پر تقریباً چودہ سے پندرہ لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے. اگر لوگوں کی تعداد 20سے 22 لاکھ تک پہنچ جائے تو اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہو سکتی ہے. بھیڑ کے ریکارڈ کے مطابق یہ بھارت کا سب سے بڑا جلسہ ہے۔
غورطلب ہے کہ ترنمول کانگریس کی جانب سے ہر سال 21 جولائی کے دن کو شہید دیوس کے طور پر منایا جا جاتا ہے۔ اسی دن 21 جولائی 1993 میں اس وقت کی مغربی یوتھ کانگریس کی صدر ممتابنرجی کی قیادت میں ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا اسی دوران پولیس کی مبینہ فائرنگ میں 13 کانگریسی رہنماؤں کی موت ہو گئی تھی۔ ممتا بنرجی ہر سال 21 جولائی کے دن کو شہید دیوس کے طور مناتی ہیں اور فائرنگ میں ہلاک ہونے والے رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں۔ اس موقع پر ریاست کے تمام اضلاع سے لوگ کولکاتا کے دل کہے جانے والے دھرمتلہ میں اکٹھا ہوتے ہیں۔