مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے آمتا تھانہ علاقے میں متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کے قتل کے ایک ہفتہ سے زائد وقت گزر جانے کے بعد بھی قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ Anis Khan Murder in Howrah
انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے خلاف سی پی آئی ایم سمیت دوسری طلبا تنظیموں کی جانب سے احتجاج و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔ Students protest over Anis Khan murder case
انیس خان قتل معاملے کے خلاف مغربی بنگال کے دانشوروں، ادیب اور مسلم سماجی کارکنان کی خاموشی پر سوال اٹھنے لگے ہیں لیکن اس سلسلے میں کوئی بھی منہ کھولنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ Muslim Activist silent on Anis Khan murder case
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سی اے اے سمیت مختلف تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کے قتل معاملے پر دانشوروں، ادیبوں، مصنف اور سماجی کارکنان سے بات چیت کرنے کی کوشش کی۔ آف دی ریکارڈ بہت کچھ کہہ دیتے ہیں لیکن کیمرے کے سامنے خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Rally Against Anis Murder Case In Kolkata: انیس خان کے قتل کے خلاف کولکاتا میں ریلی، سی بی آئی جانچ کا مطالبہ
مغربی بنگال کی سرزمین پر مخالفت، احتجاج و مظاہرے کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے سی پی آئی ایم سمیت دیگر طلبا تنظیموں کی نئی نسل آگے آئی ہے۔ ریاست کے کسی بھی ضلع میں جلسہ و جلوس کا اہتمام کیا گیا اس میں طلبہ کے علاوہ کوئی دوسرے لوگ شامل نہیں تھے۔