ریاست مغربی بنگال میں وزیر اعلی ممتا بنرجی حکومت میں وزرات ٹرانسپورٹ رہے شھبند ادھکاری کے استعفی دینے کے بعد سے مغربی بنگال میں سیاسی طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔
اسمبلی انتخابات کی تاریخ تو دور شیڈول تک اعلان نہیں ہوا ہے، لیکن شھبند ادھکاری کے استعفی کو بی جے پی اپنی کامیابی مان رہی ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ بنگال کی سیاست میں شھبندو ادھکاری کی مقبولیت ہے۔ ان کی موجودگی اور غیر موجودگی کا اثر 39 سے 42 اسمبلی حلقوں میں پڑ سکتا ہے۔
وزیر شہری ترقیاتی فرہاد حکیم نے کہا کہ ایک انسان اپنی مرضی سے کہیں بھی اور کسی بھی جماعت کا حصہ بن سکتا ہے، اس پر کسی کو کچھ بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ جہاں بھی جائیں وہ وہاں خوش رہیں، اس سے زیادہ کچھ کہا بھی نہیں جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممتا کو ایک اور جھٹکا، وزیر شھبندو ادھکاری مستعفی
فرہاد حکیم کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پاس اپنا کوئی رہنما نہیں ہے۔ اس لیے بیرونی ریاستوں کے رہنماؤں کی مدد سے اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے خواب دکھ رہی ہے۔
ریاستی وزیر کا کہنا ہے کہ جہاں تک ماسٹر موشائی سوگتا رائے کے بی جے پی میں جانے کا سوال ہے تو ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ہے۔
فرہاد حکیم نے کہا کہ سوگتا دا (بڑے بھائی) گاندھی جی کے اصولوں پر چلنے والے سیاسی رہنما ہیں، وہ کبھی بھی بی جے پی میں نہیں جائیں گے۔
بی جے پی کے سینئر رہنما جے پرکاش مجمدار کا کہنا ہے کہ رکن پارلیمان سوگتا رائے سینئر رہنما ہیں، لیکن ترنمول کانگریس میں وہ مقام نہیں ملا جس کا وہ حق دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوگتا رائے بھی بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں، بس وقت کا انتظار ہے۔