کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے راج بھون میں 'من کی بات' کی 100ویں قسط کی خصوصی اسکریننگ کا بھی اہتمام کیا گیا۔من کی بات میں کشمیر کے منظور، ہریانہ کے سنیل کو دکھایا گیا تھا لیکن بنگال کے سید الاسلام لشکر کی جدوجہد کی کہانی نہیں دکھائی گئی۔
راج بھون میں سید الاسلام لشکر نے کہاکہ میری کہانی 49ویں 'من کی بات' میں سامنے آئی۔ 50ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے میری جدوجہد کی کہانی پر بات چیت کی۔ وزیراعظم کی من کی بات سے انہیں پورے ملک میں مقبولیت حاصل ہوئی۔میں ان کا شکر گزار ہوں۔
سید الاسلام نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد انہیں پروجیکٹ کے ساتھ دہلی جانے کو کہا گیا۔ وہ 25 مارچ کو دہلی گئے تھے۔ سید الاسلام نے شکایت کی کہ وہاں جا کر بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ان کے مطابق میں دہلی گیا، ہوٹل میں ٹھہرا۔ میں گھومتا رہا۔ میں کسی سے نہیں ملا۔ میں وزیر اعظم سے بھی نہیں ملا۔ کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
پیشے سے ٹیکسی ڈرائیور سید الاسلام اپنے گاؤں میں ایک ہسپتال بھی چلاتے ہیں۔ اس ہسپتال میں گاؤں کے رہائشیوں علاج کے لئے آتے ہیں اور انہیں مفت دوا دی جاتی ہے۔
سید الاسلام لشکر نے کہا کہ ہسپتال دور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی بہن کا علاج نہیں کراسکے۔ اس سے اس کی موت ہو گئی۔اس واقعے کے بعد انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ علاقے کا کوئی بھی شخص علاج سے محروم نہیں رہنا چاہیے۔سید الاسلام نے یہ ہسپتال گاڑی چلا کر اور لوگوں کی مدد سے بنایا تھا۔