ETV Bharat / state

مذہب کی نہیں بلکہ قابلیت کی بنیاد پر شناخت قائم کرنا چاہتی ہوں: رومانہ سلطانہ

بارہویں جماعت کے نتائج میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کے نام کا اعلان کرنے کے بجائے مذہبی شناخت ظاہر کئے جانے پر تنازع کے بعد پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی مرشدآباد کی رومانہ سلطانہ نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ انکی شناخت مذہبی بنیاد پر نہیں بلکہ قابلیت کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

author img

By

Published : Jul 24, 2021, 10:04 PM IST

romana sultana
رومانہ سلطانہ

رومانہ سلطانہ نے کہا کہ وہ ڈاکٹروں سے متاثر ہیں اور مستقبل میں میڈیسن میں ریسرچ کرنا چاہتی ہیں۔ کنیاشری سے فیض حاصل کرچکی رومانہ سلطانہ کی ہرطرف سے پذیرائی ہورہی ہے۔

مغربی بنگال ہائر ایجوکیشن کونسل کی چیئرپرسن مہواس داس کے بیان کی چوطرفہ مذمت ہورہی ہے۔ ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی نے بھی اس پورے معاملے میں مہوا داس کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی شناخت کا استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔

تاہم مہوا داس نے کہا کہ اس پورے معاملے کو کسی اور رخ کی طرف نہ موڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جذباتی ہوگئیں تھی جبکہ اس کا کوئی مقصد نہیں تھا۔ اس وقت میرا ذہن بیگم رقیہ کی طرف چلا گیا۔ یہ کونسل کی تاریخ کا شاید بہترین نتیجہ ہے ، میں یادوں کے جذبات میں بہہ گئی۔

ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ شاید وہ (داس) جذباتی تھیں۔ گزشتہ ایک دہائی سے ممتا بنرجی کی سربراہی والی حکومت کے ذریعہ لڑکیوں کو آگے لانے کی کوششوں کا یہ نتیجہ ہے۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان شیامک بھٹاچاریہ نے سوال کیا کہ کیا مذہب اور میرٹ کا حوالہ کسی مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لئے نہیں ہے۔

رومانہ کے والد ربیع الاسلام جو ایک ہیڈ ٹیچر ہیں نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر ایسی چیزوں سے گریز کیا جاتا۔ ہم نے پڑھایا ہے۔ ایک اچھا انسان بنانے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں:

مرشدآباد: مسلم طالبہ کی تاریخی کامیابی، ریاستی سطح پر اول مقام حاصل کیا

رومانہ اپنے دادا کے نقش قدم پر چل رہی ہے، جنہوں نے 1962 میں فلسفہ میں یو جی کے امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ اس نے بہت ہی محنت کی ہے۔ ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ مذہب کے ذریعہ رومانہ کو متعارف کرانے سے بچا جاسکتا تھا۔

یواین آئی

رومانہ سلطانہ نے کہا کہ وہ ڈاکٹروں سے متاثر ہیں اور مستقبل میں میڈیسن میں ریسرچ کرنا چاہتی ہیں۔ کنیاشری سے فیض حاصل کرچکی رومانہ سلطانہ کی ہرطرف سے پذیرائی ہورہی ہے۔

مغربی بنگال ہائر ایجوکیشن کونسل کی چیئرپرسن مہواس داس کے بیان کی چوطرفہ مذمت ہورہی ہے۔ ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی نے بھی اس پورے معاملے میں مہوا داس کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی شناخت کا استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔

تاہم مہوا داس نے کہا کہ اس پورے معاملے کو کسی اور رخ کی طرف نہ موڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جذباتی ہوگئیں تھی جبکہ اس کا کوئی مقصد نہیں تھا۔ اس وقت میرا ذہن بیگم رقیہ کی طرف چلا گیا۔ یہ کونسل کی تاریخ کا شاید بہترین نتیجہ ہے ، میں یادوں کے جذبات میں بہہ گئی۔

ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ شاید وہ (داس) جذباتی تھیں۔ گزشتہ ایک دہائی سے ممتا بنرجی کی سربراہی والی حکومت کے ذریعہ لڑکیوں کو آگے لانے کی کوششوں کا یہ نتیجہ ہے۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان شیامک بھٹاچاریہ نے سوال کیا کہ کیا مذہب اور میرٹ کا حوالہ کسی مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لئے نہیں ہے۔

رومانہ کے والد ربیع الاسلام جو ایک ہیڈ ٹیچر ہیں نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر ایسی چیزوں سے گریز کیا جاتا۔ ہم نے پڑھایا ہے۔ ایک اچھا انسان بنانے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں:

مرشدآباد: مسلم طالبہ کی تاریخی کامیابی، ریاستی سطح پر اول مقام حاصل کیا

رومانہ اپنے دادا کے نقش قدم پر چل رہی ہے، جنہوں نے 1962 میں فلسفہ میں یو جی کے امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ اس نے بہت ہی محنت کی ہے۔ ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ مذہب کے ذریعہ رومانہ کو متعارف کرانے سے بچا جاسکتا تھا۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.