مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے میں وزیراعظم نریندر مودی سے کسی بھی مسئلے پر بات چیت کے لئے تیار ہوں لیکن سب سے پہلے انہیں شہریت ترمیمی ایکٹ واپس لینے کا اعلان کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ہرمسئلے پر بات چیت کرنے میں دلچسپی دکھائی ہے لیکن انہیں سی اے اے کو واپس لیناپڑے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیر اعظم نے جموں کشمیر سے 370 ہٹائے جانے ،شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر لانے جیسے اہم فیصلے پر آل پارٹی میٹنگ بلانے کی ضرورت نہیں سمجھی۔
واضح رہے کہ کیرالہ ، پنجاب اور راجستھان کے بعد مغربی بنگال شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد منظور کرنے والی چوتھی ریاست بن گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو منظور کرانے کے بعد سے اب تک مغربی بنگال میں نئے قانون کے خلاف مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرُزور احتجاج جاری ہے۔
دہلی کے شاہین باغ کی طرح مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس ، مرکزی کولکاتا کے نیومارکیٹ اور ہوڑہ ضلع کے فلخانہ میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف غیر معائنہ مدت کے لئے دھرنے میں بیٹھی ہیں۔