مغربی بنگال میں ٹیچروں کے تبادلے کے معاملے پر ریاست میں سیاست شروع ہو گئی ہے۔
ریاستی وزیر تعلیم برتو باسو نے تبادلے کے خلاف احتجاج کے دوران زہر کھانے والی ٹیچرز کو بی جے پی کا کیڈر کہا گیا۔
وہیں دوسری جانب بی جے پی کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت ایم ایس کے اور ایس ایس کے ٹیچرز کو معاشی طور پر مستحکم بنانے میں ناکام اور دوسری جانب کام کی جگہ پر ان ٹیچرز کو ہراسانی سے تحفظ فراہم کرنے میں بھی ناکام ہے۔
واضح رہے کہ ٹیچروں کا تبادلہ ان کے گھر سے قریب دینے کے بجائے دوسرے اضلاع میں کر دیے جانے کے خلاف پانچ ٹیچرز نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کے دفتر وکاس بھون کے سامنے مظاہرہ کرنے کے دوران زہر کھا لیا تھا۔جس کے بعد دو ٹیچروں کو آر جی کار میڈیکل ہسپتال اور تین ٹیچروں کو این آر ایس میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کولکاتا: ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کیا گیا
بی جی پی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر سبھاش سرکار این آر ایس ہسپتال بیمار ٹیچروں جو فی الحال آئی سی یو میں ہیں۔
ڈاکٹر سبھاش سرکار نے کہا کہ ٹیچروں کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ ان کو سزا کے طور پر تبادلہ کیا گیا ہے۔
ایک ٹیچر جس کا تعلق شمالی بنگال سے ہے اس کو جنوبی بنگال میں تبادلہ کیا گیا ہے۔ایک طرف ان کو معاشی طور پر کمزور کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف ان کو کام کی جگہ پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔جو بہت ہی افسوسناک بات ہے۔ریاستی وزیر تعلیم کو چاہئے کہ وہ ہسپتال آکر ان بیمار ٹیچروں کی عیادت کریں۔'