کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع بریگیڈ میدان میں ایس یو سی آئی کی جانب سے جلسے کا انعقاد کیا گیا۔اس کے لئے کل رات سے ہی ریاست بھرسے ایس یو سی آئی کے کارکنا ن کلکتہ کے مختلف مقامات پر جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔بیرون اضلاع اور بیرون ریاست سے آنے والے ایس یو سی آئی کے کارکنان اور حامیوں کےلئے بڑی تعداد میں سرکاری رہائش گاہ کھول دئے گئے تھے۔سالٹ لیک اسٹیڈیم، کسبر گیتانجلی اسٹیڈیم، نیتا جی انڈور، علی پور میں مکتا منچ ان مقامات میں شامل تھے جو ایس یو سی آئی کارکنان کےلئے کھول دیا گیا تھا۔
تاہم ترنمول کانگریس کے لیڈران عوامی طور پر یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے کہ ایس یو سی آئی کی ریلی کیلئے حکمراں جماعت نے بنیادی انفراسٹکچر فراہم کیا تھا۔ایس یو سی نےاس ریلی کا انعقاد اپنے بانی شیوداس گھوش کے صدسالہ یوم پیدائش کے اختتامی تقریب کے موقع پر انعقاد کیا تھا۔ایس یو سی آئی ترنمول کانگریس کی پرانی حلیف جماعت ہے ۔
سینگور اور نندی گرام تحریک کے دوران وہ ترنمول کانگریس کے شانہ بشانہ کھڑی رہ چکی ہے۔2009کے پارلیمانی انتخاب میں ایس یو سی آئی کانگریس، ترنمول کانگریس اتحاد کاحصہ رہ چکی ہے۔جے نگر لوگ سبھا سیٹ سے ایس یو سی آئی کے ڈاکٹر ترون نسکر نے جیت بھی حاصل کی تھی۔تاہم ایس یو سی آئی کے ایک گرو پ کا ماننا ہے کہ ترنمول کانگریس سے اتحاد سیاسی غلطی تھی ۔اس کی وجہ سے جے نگر جو ایس یو سی آئی کا گڑھ تھا وہ بھی ختم ہوگیا۔
دوسری بات یہ کہ ترنمول کے بہت سے لیڈروں کے مطابق ایس یو سی بائیں بازو کی پارٹی ہے لیکن سی پی ایم نہیں۔ بلکہ انہوں نے ہمیشہ سی پی ایم کی عوام دشمن پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف تحریک چلائی ہے۔ ایس یو سی پرائمری اسکول سے انگریزی کے خاتمے، مکانات کے بڑھتے ہوئے اخراجات، اور تعلیم میں بدعنوانی کے خلاف کئی تحریک چلاچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Opposition Meeting اپوزیشن کے اگلے اجلاس کے مقام اور تاریخ کا اعلان
ایس یو سی ہمیشہ تحریکی جماعت رہی ہے اس راستے سے کبھی نہیں ہٹی۔ اپنے محدود وجود کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے ہوئی ہے۔ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے ایک حصے نے کہا کہ ایس یو سی کے خلاف کبھی بھی دہشت گردی کا کوئی الزام نہیں لگا۔ پارٹی کے ایک اہم لیڈ نے کہا کہ ’’وہ ہمیشہ جمہوری راستے پر گامزن رہے ہیں۔ بندوق لے کر کبھی دہشت گردی کے راستے پر نہیں چلی ہے۔