ETV Bharat / state

پولیس کی مداخلت کے بعد غیر مستقل اساتذہ کا دھرنا ختم

author img

By

Published : Dec 3, 2020, 1:53 PM IST

بدھان نگر تھانے کی پولیس نے اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت میں مستقل کیے جانے کے لیے جاری احتجاج کو ختم کروا دیا ہے۔

پولیس کی مداخلت کے بعد غیر مستقل اساتذہ کا دھرنا ختم
پولیس کی مداخلت کے بعد غیر مستقل اساتذہ کا دھرنا ختم

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر کی پولیس نے اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کے لیے احتجاج کر رہے ہزاروں امیدواروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔

بدھان نگر تھانے کی پولیس رات ڈیڑھ بجے کے قریب کارروائی کرتے ہوئے احتجاج کر رہے امیدواروں کے دھرنے ختم کروائی، پولیس اہلکاروں نے اچاریہ سدن خالی کرانے کے لیے امیدواروں کو گاڑیوں میں بھر کر لے کر چلے گئے۔

چند گھنٹوں کے بعد تمام اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کے لیے احتجاج کرنے والوں کو سیالدہ اسٹیشن لے جا کر چھوڑ دیا گیا، اس معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اچاریہ سدن کو مظاہرین سے خالی کرانے کی ہدایت آئی تھی جس کے بعد پولیس نے اپنا کام کیا۔

آدھی رات کو مظاہرین کے خلاف کارروائی کے سوال پر پولیس نے کہا کہ ہم نوٹس کے پابند ہیں نوٹس جب آئے گا تبھی ہی کارروائی کی جائے گی، اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کے لیے احتجاج کرنے والے امیدواروں کا کہنا ہے کہ ہماری ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

امیدواروں نے کہا کہ اچاریہ سدن کے سامنے غیر معینہ مدت کے لیے دھرنے پر بیٹھے ہوئے تھے پولیس آئی اور دھرنے ختم کرانے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے، امیدوار جائز مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے اور جب تک مانے نہیں جائیں گے اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مظاہرین نے کہا کہ وزیراعلی ممتابنرجی نے اقتدار میں آنے سے قبل اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کا وعدہ کیا تھا اسے ہر حال میں پورا کرنا ہو گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دھرنے پر بیٹھے مظاہرین اور وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کے درمیان میٹنگ ہوئی تھی، میٹنگ بے نتیجہ نکلنے کے بعد مظاہرین پھر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر کی پولیس نے اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کے لیے احتجاج کر رہے ہزاروں امیدواروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔

بدھان نگر تھانے کی پولیس رات ڈیڑھ بجے کے قریب کارروائی کرتے ہوئے احتجاج کر رہے امیدواروں کے دھرنے ختم کروائی، پولیس اہلکاروں نے اچاریہ سدن خالی کرانے کے لیے امیدواروں کو گاڑیوں میں بھر کر لے کر چلے گئے۔

چند گھنٹوں کے بعد تمام اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کے لیے احتجاج کرنے والوں کو سیالدہ اسٹیشن لے جا کر چھوڑ دیا گیا، اس معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اچاریہ سدن کو مظاہرین سے خالی کرانے کی ہدایت آئی تھی جس کے بعد پولیس نے اپنا کام کیا۔

آدھی رات کو مظاہرین کے خلاف کارروائی کے سوال پر پولیس نے کہا کہ ہم نوٹس کے پابند ہیں نوٹس جب آئے گا تبھی ہی کارروائی کی جائے گی، اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کے لیے احتجاج کرنے والے امیدواروں کا کہنا ہے کہ ہماری ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

امیدواروں نے کہا کہ اچاریہ سدن کے سامنے غیر معینہ مدت کے لیے دھرنے پر بیٹھے ہوئے تھے پولیس آئی اور دھرنے ختم کرانے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے، امیدوار جائز مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے اور جب تک مانے نہیں جائیں گے اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مظاہرین نے کہا کہ وزیراعلی ممتابنرجی نے اقتدار میں آنے سے قبل اپر پرائیمری ٹیچرس کی ملازمت کا وعدہ کیا تھا اسے ہر حال میں پورا کرنا ہو گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دھرنے پر بیٹھے مظاہرین اور وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کے درمیان میٹنگ ہوئی تھی، میٹنگ بے نتیجہ نکلنے کے بعد مظاہرین پھر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.