کلکتہ ہائی کورٹ میں ترنمول کانگریس کے 19 رہنماؤں کی جائیدادوں کی تفصیلات کو لے کر مفاد عامہ کے تحت ایک عرضی داخل کی تھی۔ اب بی جے پی سے جڑے رہنماؤں کے ملکیت کو لےکر کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل ہے۔بی جے پی کے سنئیر رہنما اسمرتی ایرانی،جے پی نڈا، دلیپ گھوش اور راج ناتھ سنگھ کی ملکیت میں اضافے کو لیکر کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ داخل کیا گیا ہے۔اس سے قبل بنگال کے 17 اپوزیشن رہنماؤں کی بھی ملکیت میں اضافے کو لیکر کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ داخل کیا گیا تھا۔ PIL In Calcutta HC Questions Assets Of Top BJP Leaders
مغربی بنگال کے برسراقتدار جماعت کے دو رہنما اس وقت بدعنوانی کے معاملے میں جیل میں ہیں۔ان کے پاس آمدنی سے زیادہ اثاثہ رکھنے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ مرکزی جانچ ایجنسیاں ان کے خلاف جانچ جاری رکھے ہوئے ہے۔ایک طرف کئی رہنماؤں کے خلاف بدعنوانیوں کی جانچ ہو رہی ہے تو دوسری جانب ریاست کئی سیاسی رہنماؤں کی ملکیت میں اضافے کو لیکر سوال اٹھ رہے ہیں۔ سب سے پہلے ریاست میں برسراقتدار جماعت ترنمول کانگریس کے 19 رہنماؤں کی ملکیت کو لیکر کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت ایک عرضی داخل کی تھی، جس کے تحت کلکتہ ہائی کورٹ نے ای ڈی کو فریق بنانے کی ہدایت دی تھی، اس کے بعد اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری کے ہمراہ 17 اپوزیشن کے رہنماؤں کے خلاف بھی مفاد عامہ کے تحت عرضی داخل کی گئی ہے،اس فہرست متعدد مرکزی وزرا کے نام شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:کولکاتا ہائی کورٹ نے شوبھیندو ادھیکاری کی اپیل 29 جون تک کے لئے ملتوی کی
جمعرات کو کلکتہ ہائی کورٹ میں رام پرساد نامی شخص نے یہ عرضی داخل کی ہے۔اس معاملے کی سماعت آئندہ 12 ستمبر کو چیف جسٹس پرکاش سریواستو کی ڈویژن بینچ کرے گی۔اپیل میں ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعے جانچ کا مطالبہ کیاگیا ہے۔جن 24 رہنماؤں کے نام ہیں ان میں دھرمیندر پردھان،راج ناتھ سنگھ ،اسمریتی ایرانی،جے پی نڈا،روپا گانگولی، سشیر ادھیکاری ،شبھیندو ادھیکاری، دیبیندو ادھیکاری، دلیپ گھوش ،سومترا خان،لاکٹ چٹرجی ،منوج کمار،عبدالمنان، مہیر گوسوامی،سومک بھٹاچاریہ، اگنی مترا پال، انوپم ہاجرہ ،محمد سلیم،جیتندر تیواری،تنمئے بھٹاچاریہ، شیل بھدرا،راہل سنہا سبھاش سرکار شامل ہیں۔