ترنمول کانگریس کی حکومت قائم ہونے کے بعد ریاست کے ائمہ مساجد کیلئے حکومت نے الاؤننس دینے کا متنازع فیصلہ کیا تھا۔اس کے بعد سے ہی برہمنوں کو بھی وظیفہ دینے کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔لوک سبھا انتخابات کے بعد ترنمول کانگریس کی قیادت والی کلکتہ میونسپل کارپوریشن نے شمشان گھاٹ میں آخری رسوم کی ادائیگی کرنے والے برہمنوں کو وظیفہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ایسے برہمنوں کو یومیہ 398روپے دیے جائیں گے۔
کلکتہ کارپوریشن کے میئر و ریاستی وزیر فرہادحکیم نے 27پجاریوں کو9500کا چیک دیا۔
چیک تقسیم کی تقریب میں ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ ہم غریب عوام کیلئے کام کررہے ہیں اوربی جے پی اس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کرتی ہے۔اس سے قبل صرف مولویوں کو روپے دیے جاتے تھے مگر اب پجاریوں کو بھی وظیفے دیے جائیں گے۔
ائمہ مساجد کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر کلکتہ ہائی کورٹ سخت تنقید کرچکی ہے اور گزشتہ ہفتہ اسمبلی میں کانگریس کے ممبراسمبلی معین الحق نے ائمہ مساجد کو تنخواہ دینے کے فیصلے کو خوشامد پرمبنی قدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت مسلمانوں کیلئے کام کرنے کے بجائے دکھاوا زیادہ کررہی ہے اور اس سے فرقہ پرستی کی سیاست کی راہ ہموار ہورہی ہے۔