لوک سبھا میں کارروا ئی کے دوران کانگریس کے رہنما نے کہاکہ وزرات داخلہ کو لوک سبھا میں اس کیس سے متعلق جواب دینا چا ہیے ۔ وزرات داخلہ کو جواب دینا چا ہیے کہ ان کی حکومت میں سماج کہاں سے کہاں چلا گیا ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ پارلیمنٹ میں جس واقعہ کی مخالفت کی جارہی ہے۔ اس پر افسوس کرنا ہی کا فی نہیں ہے۔ اس طرح کے واقعہ تہذیب یافتہ سماج کے لیے بدنماداغ ہے۔ اسے سماج کو دھچکا پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کے عوام اس واقعہ کے بعد شرمندہ ہیں۔ انہیں ریاستی اور مرکزی حکومت سے جواب چا ہیے۔ اترپردیش حکومت اور مرکز اس سلسلے میں معقول جواب دینے میں ناکام رہی ہیں۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ اناؤ میں عصمت دری کا واقعہ پیش آ تا ہے ۔ اس کے بعد اس کیس سے منسلک اہم گوا ہ اور وکیل سڑک حادثے میں زخمی ہو جا تے ہیں۔ ان کی حالت نازک ہے ۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کیسے ہوا ۔
رکن پارلیمان نے کہاکہ اترپردیش حکومت اور مرکز کو اعلیٰ سطح کی انکوائری کرنے سے گھبرانا نہیں چا ہیے۔ حقیقت سامنے لانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس ، کانگریس ، سماج وادی اور ڈی ایم کے کے ارکان پارلیمان نے پارلیمنٹ کے باہر گاندھی مورتی کے قریب اناؤ عصمت دری اور اہم گوا ہ کے سڑک حادثے میں زخمی ہونے کے خلاف احتجاج کیا۔