عینی شاہدین نے بتایا کہ صبح 8.30 کے قریب نیتاجی بھون اسٹیشن پر ایک غیر اسی ٹرین اسی حالت میں چلنے لگی بعد میں الارم بجانے پردروازہ کھولا۔
اس معاملے میں اب تک میٹرو ریلوے چیف رابطہ عامہ آفیسر اندرانی بندو پادھیائے کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
مگر اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ کس کی غلطی کا نتیجہ ہے۔ مسافر نے زبردستی دروازہ کھولنے کی کوشش کی تھی یا پھر خود سے مسافر کا ہاتھ میٹرو میں پھنس گیا تھا۔
سی سی کیمرہ اور موقع پر تعینات آر پی ایف نوجوانوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
5جولائی کو سجل کانجی لال نامی مسافر کا ہاتھ میٹرو ٹرین میں پھنسنے کی وجہ سے موت ہوگئی تھی۔ ہاتھ دروازہ میں پھنسنے کے باوجود ٹرین چلنے لگی تھی۔
اس کے بعد سے ہی سی آر پی ایف اور گارڈ چوکسی کا مظاہرہ کررہے ہیں مگر اس کے باوجود آج ایک بار پھر اس طرح کا حادثہ ہوجانا افسوس ناک ہے۔
5جولائی کے واقعہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جارہی ہے۔