مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ 'بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی جلسہ و جلوس کی حمایت کریں گے لیکن بھارت بند کی نہیں کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'بائیں محاذ کے دور اقتدار کے زوال کے ساتھ ہی مغربی بنگال میں بند اور ہڑتال کی سیاست خاتمہ ہو چکا ہے۔'
وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ 'ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے کبھی بھی بند و ہڑتال کی سیاست نہیں کی ہے اور نہ اس کی حمایت کرتی ہیں۔'
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما نے کہا کہ ملک میں ایک ریاست ایسی بھی ہے، جہاں لوگ غلط پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر اترنے ہچکچاتے نہیں ہیں۔ مخالفت اور احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے۔'
دوسری طرف وزیر تعلیم نے گورنر جگدیپ دھنکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ (گورنر جگدیپ دھنکر) دارجلنگ میں چھٹی کے دوران برف باری سے لطف اندوز ہونے کے بجائے بیان بازی کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'گورنر ایک مہینے کی چھٹی منانے کے لئے دارجلنگ گئے ہوئے ہیں تو پھر وہاں سے بیان بازی کرنے کی کیا ضرورت ہے۔'
واضح رہے کہ 26 نومبر کو بائیں محاذ اور اس کی حلیف جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پالیسیوں، بے روزگاری اور کسان بل کے خلاف بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔
بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس نے بے روزگاری اور کسان بل کے خلاف 26 نومبر کو ہونے والے بھارت بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔
نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'بائیں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں سمیت تمام مزدور تنظیموں نے بند کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔'
واضح رہے کہ ریاست کے تمام اضلاع میں بند کی حمایت میں جلسے جلوس کئے جا رہے ہیں اور عام لوگوں سے اس بند میں شامل ہوئے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔