ETV Bharat / state

پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان

کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں جاری سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے سے آج آدھی رات کو یوم جمہوریہ کو تاریخی بنانے کے لئے آدھی رات کو قومی پرچم لہرا کر احتجاج درج کرایا جائے دھرنے پر بیٹھی خواتین کا ماننا ہے کہ وہ ملک کی آزادی کی دوسری جنگ لڑ رہی ہیں اور ملک کو سی اے اے این آر سی جیسے قانون سے آزادی دلانے کی لئے آخری دم تک لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان
پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان
author img

By

Published : Jan 25, 2020, 11:35 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 10:19 AM IST


مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ان کی لڑائی آزادی کی دوسری لڑائی ہے ایک بار پھر ملک کو آزاد کرنا ہے۔ سی اے اے اور این آر سی اور مذہبی منافرت سے آزاد کرانا ہے۔ آج آدھی رات کو احتجاج کے طور پر یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی پرچم لہرائیں گے۔

پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان

وہیں خواتین کا آ حوصلہ بڑھانے کے لئے مختلف تنظیموں کے ذمہ داران بھی پارک سرکس میدان پہنچ رہے ہیں۔ آج آدھی رات کو بھی بہت سے لوگ پارک سرکس میدان پہنچ کر احتجاج درج کرائیں گے۔ ایس آئی او کے ریاستی جنرل سیکریٹری شجاع الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج آزادی کے ستر سال بعد ملک کے جو حالات ہیں۔

سی اے اے اور این آر سی جیسے عوام مخالف مذہبی تعصب پر مبنی قانون بناکر غریب عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف تحریک جاری ہے اس قانون سے غریب عوام کو آزادی چاہئے۔ ملک میں جو بد امنی ہے۔ اس سے آزادی چاہئے گرچہ ملک کے عوام کو کئی مسائل سے آزادی چاہئے ۔

اسی لئے اس تحریک کو ہم آزادی کی دوسری تحریک کہہ رہے ہیں۔دھرنے میں سرگرمی سے شرکت کرنے والی انجم کا کہنا ہے کہ ہمیں آج اپنی شہریت ثابت کرنے کے جس طرح کے دستاویزات طلب کئے جارہے ہیں وہ ناممکن سی بات ہے کہ کیوں کہ تیس برسوں پہلے پیدائش کے وقت کوئی سند بنانے کی روایت نہیں تھی تو ہم کہاں سے وہ دستاویزات لائیں گے۔

پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان
پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان

ہم اس قانون کو نہیں مانتے اور اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرنے پر بضد ہے تو ہم بھی اپنے فیصلے پر اٹل ہیں اور چار ہفتے کیا چار ماہ اور چار سال تک اسی طرح تحریک چلانے کے لئے پر عزم ہیں۔



مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ان کی لڑائی آزادی کی دوسری لڑائی ہے ایک بار پھر ملک کو آزاد کرنا ہے۔ سی اے اے اور این آر سی اور مذہبی منافرت سے آزاد کرانا ہے۔ آج آدھی رات کو احتجاج کے طور پر یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی پرچم لہرائیں گے۔

پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان

وہیں خواتین کا آ حوصلہ بڑھانے کے لئے مختلف تنظیموں کے ذمہ داران بھی پارک سرکس میدان پہنچ رہے ہیں۔ آج آدھی رات کو بھی بہت سے لوگ پارک سرکس میدان پہنچ کر احتجاج درج کرائیں گے۔ ایس آئی او کے ریاستی جنرل سیکریٹری شجاع الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج آزادی کے ستر سال بعد ملک کے جو حالات ہیں۔

سی اے اے اور این آر سی جیسے عوام مخالف مذہبی تعصب پر مبنی قانون بناکر غریب عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف تحریک جاری ہے اس قانون سے غریب عوام کو آزادی چاہئے۔ ملک میں جو بد امنی ہے۔ اس سے آزادی چاہئے گرچہ ملک کے عوام کو کئی مسائل سے آزادی چاہئے ۔

اسی لئے اس تحریک کو ہم آزادی کی دوسری تحریک کہہ رہے ہیں۔دھرنے میں سرگرمی سے شرکت کرنے والی انجم کا کہنا ہے کہ ہمیں آج اپنی شہریت ثابت کرنے کے جس طرح کے دستاویزات طلب کئے جارہے ہیں وہ ناممکن سی بات ہے کہ کیوں کہ تیس برسوں پہلے پیدائش کے وقت کوئی سند بنانے کی روایت نہیں تھی تو ہم کہاں سے وہ دستاویزات لائیں گے۔

پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان
پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان

ہم اس قانون کو نہیں مانتے اور اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرنے پر بضد ہے تو ہم بھی اپنے فیصلے پر اٹل ہیں اور چار ہفتے کیا چار ماہ اور چار سال تک اسی طرح تحریک چلانے کے لئے پر عزم ہیں۔


Intro:کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں جاری سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے سے آج آدھی رات کو یوم جمہوریہ کو تاریخی بنانے کے لئے آدھی رات کو قومی پرچم لہرا کر احتجاج درج کرایا جائے دھرنے پر بیٹھی خواتین کا ماننا ہے کہ وہ ملک کی آزادی کی دوسری جنگ لڑ رہی ہیں اور ملک کو سی اے اے این آر سی جیسے قانون سے آزادی دلانے کی لئے آخری دم تک لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔


Body:پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے ان کی لڑائی آزادی کی دوسری لڑائی ہے ایک بار پھر ملک کو آزاد کرنا ہے سی اے اے اور این آر سی اور مذہبی منافرت سے آزاد کرانا ہے آج آدھی رات کو احتجاج کے طور پر یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی پرچم لہرائیں گے وہیں خواتین کا آ حوصلہ بڑھانے کے لئے مختلف تنظیموں کے ذمہ داران بھی پارک سرکس میدان پہنچ رہے ہیں آج آدھی رات کو بھی بہت سے لوگ پارک سرکس میدان پہنچ کر احتجاج درج کرائیں گے ایس آئی او کے ریاستی جنرل سیکریٹری شجاع الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج آزادی کے ستر سال بعد ملک کے جو حالات ہیں سی اے اے اور این آر سی جیسے عوام مخالف مذہبی تعصب پر مبنی قانون بناکر غریب عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے جس کے خلاف تحریک جاری ہے اس قانون سے غریب عوام کو آزادی چاہئے ملک میں جو بد امنی ہے اس سے آزادی چاہئے گرچہ ملک کے عوام کو کئی مسائل سے آزادی چاہئے اسی لئے اس تحریک کو ہم آزادی کی دوسری تحریک کہہ رہے ہیں۔دھرنے میں سرگرمی سے شرکت کرنے والی انجم کا کہنا ہے کہ ہمیں آج اپنی شہریت ثابت کرنے کے جس طرح کے دستاویزات طلب کئے جارہے ہیں وہ ناممکن سی بات ہے کہ کیوں کہ تیس برسوں پہلے پیدائش کے وقت کوئی سند بنانے کی روایت نہیں تھی تو ہم کہاں سے وہ دستاویزات لائیں گے ہم اس قانون کو نہیں مانتے اور اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرنے پر بضد ہے تو ہم بھی اپنے فیصلے پر اٹل ہیں اور چار ہفتے کیا چار ماہ اور چار سال تک اسی طرح تحریک چلانے کے لئے پر عزم ہیں۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 10:19 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.